سرینگر / /فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ملازمین کی ہڑتال نویں روز بھی جاری رہی ۔ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ ہمارے جائز مطالبات کو بروقت حل کرنے میں ناکام رہی تو ہم ہڑتال کو پورے جموں وکشمیر میں پھیلا دیں گے۔بتایا جاتا ہے کہ فوڈکارپوریشن آف انڈیا کے ملازمین کی ہڑتال پچھلے 9دنوں سے جاری ہے تاہم اس کے باوجود بھی اعلیٰ افسران اُن کے معاملات کو حل کرنے میں عدم دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں غذائی اجناس کی سپلائی بری طرح سے متاثر ہوئی ہے جس سے ہزاروں کنبوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔کشمیر میں فوڈ کارپوریشن کے ائریا منیجر باگ رتھ ڈابلا کا کہنا ہے کہ ایف سی آئی ایمپلائز کی ہڑتال کا کوئی بھی اثر کشمیر میں غذائی اجناس کی تقسیم پر نہیں پڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں قائم ایف سی آئی کے دس ڈیپوں میں سے 3میں ہڑتال ہے جبکہ 7معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں ۔تاہم محکمہ امور صارفین وعوامی تقسیم کاری کے ناظم کی جانب سے جاری کئے گے آڈر زیر نمبر DFCS&CA/PS/2017/127کے مطابق کشمیر میں غذائی اجناس کی تقسیم ہڑتال کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے ۔جنرل منیجر ایف سی آئی کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ لوگوں میں بروقت غذائی اجناس کی تقسیم نہ ہونے سے امن وقانون کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں ۔پریزڈنٹ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر حاجی نثار احمد ڈار نے کہا کہ 7ستمبر سے کشمیر میں تمام ڈپیوں کا کام بند ہے اور یہ اقدام انتظامیہ کو مطلع کرنے کے بعد اٹھائے گے تاہم انتظامیہ نے ہماری مانگوں کے حوالے سے عدم دلچسبی کا اظہار کیا اور ہماری غیر معینہ ہڑتال کے برے اثرات کی زمہ دار بھی وہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ ہمارے جائز مطالبات کو بروقت حل کرنے میں ناکام رہی تو ہم ہڑتال کو پورے جموں وکشمیر میں پھیلا دیں گے ۔