یو این آئی
کابل /افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان راشد خان نے ایشیا کپ میں ناکامی کے بعد میڈیا اور شائقین کی طرف سے ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر طنز اور مذاق پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیگ افغان ٹیم نے کبھی اپنے لئے نہیں اپنایا، بلکہ پچھلے کچھ عرصے میں بڑی ٹیموں کے خلاف شاندار فتوحات کے بعد عوامی تاثر کے طور پر سامنے آیا۔ راشد خان نے کہا کہ ایشیا کپ میں ٹیم کی کارکردگی تسلی بخش نہیں رہی۔ بنگلا دیش کے خلاف سنسنی خیز مقابلے کے باوجود شکست اور سری لنکا کے ہاتھوں بڑی ناکامی نے سپر فور مرحلے تک پہنچنے کے امکانات ختم کر دیے ، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ٹیم نے حالیہ برسوں میں ورلڈ کپ، چیمپیئنز ٹرافی اور دیگر اہم ایونٹس میں بڑی ٹیموں کو شکست دی، جس کی بنیاد پر یہ شناخت ملی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کل سوشل میڈیا پر جتنا کسی کا مذاق اڑایا جاتا ہے ، اتنا ہی زیادہ توجہ ملتی ہے لیکن یہ رویہ کھلاڑیوں کے لئے مناسب نہیں۔ کبھی ٹیم بہترین کھیلتی ہے اور کبھی نہیں، یہ کھیل کا فطری حصہ ہے لیکن اس کے باوجود محنت اور مثبت سوچ برقرار رکھنا ضروری ہے ۔ راشد خان نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ایشیا کپ سے قبل افغان ٹیم نے زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز نہیں کھیلے ، جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان رہا۔