سرینگر//ایس پی ہائر سکنڈری سکول میں ڈیجٹل انڈیا کے موضوع پر ایک سمپوزیم منعقد کیا گیا جس کا اہتمام اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن سرینگر نے کیا تھا۔سمپوزیم میں ڈیجیٹل انڈیا کے موضوع پراساتذہ نے 12سے زائد پیپرپیش کئے اور اسی موضوع پر ایک ڈرامہ اور کئی چھوٹی ویڈیو فلمیںبھی دکھائی گئیں۔ سب سے پہلے سمپوزیم میںدادی کے اطراف و اکناف سے یہاں آئے ہوئے اساتذہ نے اپنے پیپر پیش کئے۔ سمپوزیم میں جج کے فرائض نیشنل انسٹچوٹ آف ٹیکنالوجی میں شعبہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے سربراہ ڈاکٹر شبیر صوفی،بی ایس این ایل میں ٹیلی کومنیکیشن آفیسر تبسم علی اور ڈایٹ سرینگر کی پرنسپل محترمہ ناہیدہ نیلوفر نے انجام دئے۔سمپوزیم میں پہلی پوزیشن سراج احمد میر لیکچرر ہائر سکنڈری بٹہ وینہ گاندر بل ،دوسری پوزیشن عارف امین پڈر ٹیچر ہائر سکنڈری سکول پہلگام اور تیسری پوزیشن جاوید احمد صوفی ٹیچر گرلز مڈل سکول برار بانڈی پورہ نے حاصل کی ۔گورنمنٹ ہائر سکنڈری سکول گارڈ کھورڈ سوناواری کے بچوں نے ڈیجٹل انڈیا کے موضوع پر ایک ڈرامہ پیش کیا جسکے ہدایت کارمجید مجازی تھے اورڈرامے کو حاضرین نے بہت سراہنا کی۔ اس کے علاوہ ڈیجٹل انڈیا کے موضوع پرکئی ویڈیو فلمیں بھی دکھائی گئیں۔تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت میں سکریٹری ایجوکیشن نے ایس آئی ای اور اساتذہ کی کوششوں کو بہت سراہا۔ انہوں نے کہا ڈیجٹل ٹیکنالوجی کا استعمال زندگی کے ہر شعبے میں اب ناگزیر بن چکا ہے اور اس کو اپنائے بغیر موجودہ دور میں تعلیمی میدان میں ترقی ناممکن ہے۔ انہوں نے گورنمنٹ ہائر سکنڈرہی سکول گارڈ کھوڈ کے بچوں کو 5ہزار روپے دینے کا اعلا ن کیا۔ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر جی این ایتو نے ڈیجٹل ٹیکنالوجی کو اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس ضمن میں ہر ممکن قدم اٹھارہی ہے۔انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ تمام ممکنہ ذرایع بروے کار لاکر تعلیم کو جدید سطحوں پر استوار کرنے میں اپنا تعاون پیش کریں۔اس سے پہلے سمپوزیم کا افتتاح کرتے ہوئے پرنسپل ایس آئی ای محبوب حسین نے کہا کہ محکمہ تعلیم کو جدید سطحوں پر استوار کرنے کی اشد ضرورت ہے اور اس طرح کے پروگرام اس ضمن کافی کار گر ثابت ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر شبیر صوفی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تقریب کے آخر پر اساتذہ اور طلباء میں اسناد اور ٹرافیاں تقسیم کی گئیں۔تقریب میں نظامت کے فرائض ایس آئی میں تعینات ڈاکٹر رابعہ نسیم نے انجام دیں۔