سرینگر// سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر اور کونسلروںنے سری نگر میں جوائنٹ کمشنر منصوبہ بندی کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا۔میئر جنید عظیم م متواور ان کے حامی ایس ایم سی کے جوائنٹ کمشنر پلاننگ ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ سرینگر یونسپل کارپوریشن کے احاطے میں جمعرات کو میر اور ان کے حامی کارپریٹروں نے دھرنا دیا اور ’افسرر شاہی‘ کے خلاف نعرے بازی کی۔ میر کا کہنا تھا کہ جوائنت کمشنر پلاننگ کو انکے آبائی محکمہ میں واپس بھیج دیا جائے۔کمشنر ایس ایم سی کے نام مکتوب میںمیئر جنید متونے میونسپل کارپوریشن ایکٹ 2000 کے سیکشن 46 (2) اور 50 (بی) کو نافذ کرنے کی درخواست کی ہے ۔اس مکتوب پر ایس ایم سی کے 61 کارپوریٹرز کے دستخط موجود ہے۔میئر نے نئے جے سی پی کی تقرری کا مطالبہ کیا ہے اور کمشنر ایس ایم سی سے درخواست کی ہے کہ وہ میر کو جوائنٹ کمشنر پلاننگ کے طور پر ان کے چارج سے فوری طور پر فارغ کردیں۔تفاقی طور پر ، کمشنر ایس ایم سی ، اطہر امین خان نے ، شہر میں غیر قانونی تعمیرات ، ہٹانے اور رہائشی عمارتوں کو تجارتی کمپلکسوں میں تبدیل کرنے کے لئے جوائنٹ کمشنر پلاننگ کی سربراہی میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کے 7 عہدیداروں کی ایک ٹاسک فورس تشکیل دی۔ جوائنت کمشنر پلاننگ کی سربراہی میں مذکورہ ٹاسک فورس نے پچھلے دنوں کے دوران متعدد مبینہ غیر قانونی ڈھانچوں کو مسمار کردیا جو مبینہ طور پر کچھ میونسپل عہدیداروں اور کارپوریٹرز کی ملی بھگت سے لاک ڈاؤن کے دوران سامنے آرہے تھے۔ یہ مہم جو 21 مئی کو شروع کی گئی تھی اور6 جون تک جاری رہے گی۔جوائنٹ کمشنر منصوبہ بندی ، سری نگر میونسپل کارپوریشن نے پہلے ہی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بلڈنگ اجازت کو آنکھیں بند کر کے دباؤ والے ہتھکنڈوں کے سامنے نہیں جھکے گے۔کمشنر سری نگر میونسپل کارپوریشن ، اطہر عامر نے بتایا کہ یہ انتظامی معاملہ ہے اور وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے ہیں۔