سرینگر//جموں وکشمیر ایس آر ٹی سی ورکرس یونین نے دلی میں ایس آر ٹی سی کی جائیدا دتیس ہزاری کو 3ماہ کے دوران خا لی کرنے کے احکامات کے پیش نظر متبادل جگہ فراہم کرنے کے مطالبے کو لیکر منگل کو پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ سے معاملہ کی نسبت ذاتی مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ جے کے ایس آر ٹی سی یونین کے بینر تلے مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈس لئے پریس کالونی میں جمع ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے مانگ کی کہ نئی دلی میں تیس ہزاری کی جگہ متبادل جگہ فراہم کی جائے ۔اس موقع پر یونین کے صدر بشارت اقبال نے بتایا ’’تیس ہزاری کی بدولت ایس آر ٹی سی نہ صرف وادی اور دلی کے درمیان مسافروں کو بس سروس فراہم کرتا ہے بلکہ جموں وکشمیر کے عوام کے لئے دلی میں سہولت کا مرکز بن گیا ہے جس سے بیرون ریاست جانے والے ایسے طلبا، سیاح،یاتری اور بیمار لوگ مستفید ہوتے ہیں جو ہوائی جہاز کا خرچہ برداشت نہیں کر پاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دلی ہائی کورٹ کی جانب سے تیس ہزاری کو تین ماہ کے اندر خالی کر کے دلی حکومت کو سپرد کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے مذکورہ جگہ کے بدلے ایس آر ٹی سی کونئی دلی میں متبادل جگہ دینے کے احکامات بھی دئے ہیںجس کو ریاستی اور مرکزی حکومتیں ابھی تک حل کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہیں۔