سرینگر// سرکاری کی طرف سے عارضی ملازمین کی مستقلی سے متعلق ایس آر ائو502 کی اجرائی کو ’’ملازم کشی پالیسی‘‘ قرار دیتے ہوئے محکمہ بجلی کے ملازمین نے اس کو60ہزار عارضی ملازمین کے ساتھ مذاق قرار دیا،جبکہ اس بات کی وضاحت کی کہ اس ایس آر ائو کو محکمہ بجلی کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرے گا۔الیکٹرک ائمپلائز یونین کے سربراہ عبدالسلام راجپوری نے ایس آر ائو520کی منظوری کو’’شرمناک پالیسی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جن ڈیلی ویجروں کو مستقل کیا جا رہا ہے،وہ تو نام کے سرکای ملازمین ہونگے،لیکن انہیں کوئی مراعات حاصل نہیں ہوگی۔ جموں میں منعقدہ اجلاس کے دوران عبدالاسلام راجپوری نے ان ملازمین کو مستقل ڈیلی ویجروں کا نام دیتے ہوئے کہا کہ اس ایس آر ائو میں نہ ہی کوئی تنخواہوں کی سکیل،نہ مہنگائی بھتہ الاونس،نہ اقامتی رہائش کے الاونس،نہ ترقی کے مواقع موجود ہے،اور نہ ہی ایس آر ائو43کا اطلاق ہوگا۔ الیکٹرک ایمپلائز یونین نے اس دوران اجلاس میں ایس آر ائو520کو محکمہ بجلی کیلئے سم قاتل قرار دیتے ہوئے کہا،کہ محکمہ بجلی ایک ایسا محکمہ ہے،جس میں بوسیدہ ترسیلی نظام کی وجہ سے آئے دن حادثات رونما ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان حادثات میں جو ملازم دوران ڈیوٹی فوت ہوجائے،یا عمر بھر کیلئے جسمانی طور اپاہج ہو،انکے لئے اس ایس آر ائو میں کسی بھی پالیسی کا ذکر نہیں کیا گیا۔انہوں نے اس بات پر بھی حیرانگی کا اظہار کیا کہ اس ایس آر ائو میں10برس سے کم ڈیلی ویجروں کیلئے کوئی بھی مد موجود نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی میں پہلے سے ہی ایس آر ائو381موجود ہے،جس میں مکمل طور پر ڈیلی ویجروں کی مستقلی اور نوکری کی ضمانت ترتیب دی گئی ہے۔انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ محکمہ بجلی ایس آر ائو520کو کسی بھی طور پر قبول نہیں کرئے گا،اور ایس آر ائو381کو عملانے کا مطالبہ کرتا ہے۔