جموں//ایسٹیٹس محکمہ میں مالی نظام میں معقولیت لانے کے لئے ایک فیصلے کے تحت ریاستی حکومت نے جموں اور سرینگر میں وزراء کو ایسٹیٹس مکانات کے رکھ رکھاؤ، تجدید، مرمت اور فرنشنگ کے لئے ایک نئی پالیسی ترتیب دی ہے۔اس پالیسی کے تحت حکومت نے اس سلسلے میں خرچہ کے لئے زیادہ سے زیادہ حد مقرر کی ہے اور جن کو یہ مکانات دیئے گئے ہیں، اُن کے لئے ضروری ہے کہ وہ کسی بھی کام کے لئے تحریری طور عرضی پیش کریں۔رسمی طور ضروریات کے حوالے سے عرضی موصول ہونے کے بعد، یہ عرضی تکنیکی کمیٹی کو بھیجی جائے گی تا کہ اس سلسلے میں تخمینہ تیار کیا جاسکے۔تکنیکی کمیٹی اپنی تخمینہ رپورٹ ڈائریکٹر ایسٹیٹس، چیف اکاؤنٹس افسر ایسٹیٹس، ڈپٹی ڈائریکٹر ایسٹیٹس اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایسٹیٹس منصوبہ بندی پر مشتمل فیزی بلٹی کمیٹی کو پیش کرے گی۔ فیزی بلٹی کمیٹی موقعہ پر جائیزہ لے گی اور ضرورت پڑنے کی صورت میں اپنی رپورٹ اور سفارشات ایک ہفتے کے اندر مجاز حکام کو پیش کرے گی تا کہ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ لیا جاسکے۔حکم نامے کے مطابق وزیر کے بنگلہ کے لئے ایک شہر میں تجدید اور مرمت کا کام چھ سال کے اندر ہاتھ میں لینے کے لئے خرچہ کی زیادہ سے زیادہ حد18 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ وزیر مملکت کے بنگلے کے لئے15 لاکھ روپے، چیف سیکرٹری کے بنگلے کے لئے12 لاکھ روپے، پرنسپل سیکرٹریوں اور کمشنر سیکرٹریوں کے بنگلے کے لئے10 لاکھ روپے اور سیکرٹریوں اور محکموں کے سربراہاں کے بنگلے کے لئے5 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔اسی طرح پر شہر میں ایک بنگلے پر ایک سال میں تعمیر و تجدید کے کام پر خرچہ جات کی جو زیادہ سے زیادہ حد مقرر کی گئی ہے اُس کی تفصیل اس طرح ہے۔ کابینی وزیر کے بنگلے پر2 لاکھ روپے، وزیر مملکت اور چیف سیکرٹری کے بنگلے کے لئے1.50 لاکھ روپے، فائنانشل کمشنروں کے بنگلے کے لئے ایک لاکھ روپے، پرنسپل سیکرٹریوں اور کمشنر سیکرٹریوں کے بنگلے کے لئے75000 روپے، سیکرٹریوں اور محکموں کے سربراہاں کے بنگلے کے لئے50 ہزار روپے ہے۔حکم نامے کے مطابق یہ رقومات بجٹ کی دستیابی سے مشروط ہوں گی۔ اگر حد سے زیادہ رقومات خرچ کی گئی ہوں تو ایک مخصوص برس کے اندر کوئی بھی رقم خرچ نہیں کی جائے گی۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مخصوص حالات کے لئے اسٹیٹس کے وزیر سے منظوری حاصل کرنا لازمی ہوگی۔ قابلِ ذکر ہے کہ احتساب کمیشن نے اپنے ایک حکم نامہ بتاریخ08-03-2017 کی رو سے ایسٹیٹس محکمہ کو تعمیر و تجدید کے لئے اخراجات کے تعلق سے ایک واضع پالیسی ترتیب دینے کی ہدایت دی ہے۔ایسٹیٹس محکمہ کی ایک پالیسی پہلے ہی واضح ہے جس کے تحت نان گزٹیڈ ملازمین کو دیئے گئے رہایشی کوارٹروں کی تعمیر وتجدید کے لئے25 فیصد فنڈس خرچ کئے جاتے ہیں۔ اسی طرح ان ملازمین کے رہایشی کوارٹروں میں فرنیچر اور فرش و فروش کے لئے33 فیصد فنڈس خرچ کئے جاتے ہیں۔