یواین آئی
انقرہ// ترک صدر رجب طیب اردوان نے جمعرات کو تین روزہ خلیجی دورہ مکمل کیا، جس میں کویت، قطر اور عمان کے سرکاری دورے شامل تھے۔ اس دورے کے دوران 24 معاہدے، یادداشتیں اور مشترکہ بیانات پر دستخط کیے گئے۔ترک میڈیا کے مطابق اردوان نے 21 سے 23 اکتوبر کے دوران خلیجی ممالک کا دورہ ان کے رہنماؤں کی دعوت پر کیا۔ اس دورے کے دوران بات چیت دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے اور علاقائی و عالمی مسائل پر تعاون بڑھانے پر مرکوز رہی، جن میں غزہ کی صورتحال بھی شامل تھی۔اردوان نے اپنے دورے کا آغاز کویت سے کیا، جہاں امیر مشعل الاحمد الجابر الصباح نے انہیں بیان پیلس میں ایک سرکاری تقریب کے ساتھ خوش آمدید کہا۔دونوں رہنماؤں نے ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں کیں، جن میں دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور علاقائی و بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اردوان نے غزہ میں نازک جنگ بندی کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ دو ریاستی حل پائیدار امن کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے مسلم اقوام کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا اور شام کے بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے عرب شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے لیے ترکیہ کی آمادگی کا اعادہ کیا۔مذاکرات کے بعد، اردوان نے کویتی امیر کو ترکیہ میں تیار کردہ الیکٹرک کار ‘ٹوگ’ پیش کی۔کئی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں شامل ہیں: میری ٹائم ٹرانسپورٹ معاہدہ، سی فیئررز کے سرٹیفکیٹس کی باہمی شناخت پر مفاہمتی یادداشت، توانائی تعاون پر مفاہمتی یادداشت، اور ترکیہ کے سرمایہ کاری دفتر اور کویت ڈائریکٹ انویسٹمنٹ پروموشن اتھارٹی (KDIPA) کے درمیان براہ راست سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر مفاہمتی یادداشت۔بعد ازاں کویتی امیر نے اردوان کے اعزاز میں ایک سرکاری عشائیہ دیا۔اردوان نے بعد میں دوحہ کا سفر کیا، جہاں حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک سرکاری تقریب کے ساتھ ان کا استقبال کیا گیا۔ بعد ازاں انہوں نے امیری دیوان میں قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کی۔بات چیت دفاع، تجارت، توانائی، اور سرمایہ کاری میں تعاون کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی صورتحال پر مرکوز رہی۔ اردوان نے ترکیہ-قطر تعلقات کو ‘شاندار قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کی اسٹریٹجک شراکت داری علاقائی استحکام میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔دونوں رہنماؤں نے 11ویں ترکیہ-قطر ہائی اسٹریٹجک کمیٹی اجلاس کی مشترکہ صدارت کی، جس میں کئی نئے تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔