ایجنسیز
تہران//ایران میں صدارتی انتخاب کے کانٹے دار مقابلے کے دوران اصلاح پسند امیدوار مسعود پزشکیان نے اپنے حریف اور سخت گیر رہنما سعید جلیلی کو شکست دے کرایران کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ملک کے الیکشن ہیڈکوارٹر کی جانب سے صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کے نتائج کے مطابق 3 کروڑ افراد نےووٹ ڈالے جن میں سے 1 کروڑ 63 لاکھ سے زیادہ افراد نے مسعود پزشکیان کو ووٹ دیا جبکہ سعید جلیلی کو 1 کروڑ 35 لاکھ سے زیادہ ووٹ پڑے۔صدارتی چناؤ کے دوسرے مرحلے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 49 فیصد رہا۔ قابل ذکر ہے کہ 28 جون کو ایران میں صدارتی انتخاب منعقد ہوئے تھے تاہم انتخاب میں کوئی بھی امیدوار مطلوبہ 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل نہ کر سکا جس کے بعد 5جولائی کو صدارتی انتخاب کا دوسرا مرحلہ منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ۔جمعے کو ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے پولنگ کے آغاز میں اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ ’میں نے سنا ہے کہ لوگوں کا جوش اور دلچسپی پہلے سے زیادہ ہے۔ خدا کرے ایسا ہی ہو۔‘صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کے موقعہ پر ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے پہلے مرحلے میں ووٹرز کی شرح کو ’توقع سے کم‘ قرار دیتے ہوئے دوسرے مرحلے میں زیادہ ووٹرز کی شرکت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر کوئی یہ تصور کرتا ہے کہ لوگوں نے اس لیے ووٹ نہیں ڈالاکہ وہ نظام کے خلاف تھے، یہ بات غلط ہے۔‘اسلامی جمہوریہ ایران میں انتخاب لڑنے کے لئے ہر امیدوار علما کی ایک بااثر کمیٹی کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ہی انتخاب میں حصہ لے سکتا ہے۔خیال رہے کہ ابراہیم رئیسی 2021 میں ایران کے صدر منتخب ہوئے تھے اور معمول کے شیڈول کے تحت صدارتی انتخاب 2025 میں ہونا تھا تاہم مئی میں ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد صدارتی انتخاب قبل ازوقت منعقد ہوئے۔اس ہیلی کاپٹر حادثے میں ایران کے وزیر خارجہ امیر حسین اور دیگر چھ ایرانی عہدیدار بھی ہلاک ہوئے تھے۔