ایجنسیز
یروشلم//ایران نے ہفتے کی صبح تک اسرائیل پر جوابی میزائل حملے شروع کیے، جس کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ ایران کے جوہری پروگرام اور اس کی مسلح افواج کے مرکز پر اسرائیلی حملوں کے ایک سلسلے کے بعد ایران نے جوابی میزائل حملے کئے۔ ۔ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ڈرونز اور بعد ازاں اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کردی۔ دھماکوں نے یروشلم اور تل ابیب پر رات کے دوران آسمان کو روشن کر دیا اور نیچے زمین پر موجود عمارتوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ دونوں ممالک میزائلوں اور ڈرونز کا تبادلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جمعہ سے لے کر سنیچر کی صبح تک اسرائیل میں ایران کے جوابی حملوں میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو چکے، جب کہ درجنوں ایرانی میزائلوں کے ایک بیراج نے یروشلم اور تل ابیب پر راتوں رات آسمان روشن کر دیا۔ایران کی جانب سے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 80 افراد ہلاک اور 320 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ اسرائیلی فوج نے دارالحکومت تہران میں رہائشی علاقوں، فوجی مقامات اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس سے اب تک کم از کم نو جوہری سائنسدان ہلاک ہو چکے ہیں۔اسرائیل پر جنگ شروع کرنے کا الزام لگاتے ہوئے، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ اسے کئی اعلیٰ سطحی فوجی کمانڈروں اور سائنسدانوں کو قتل کرنے پر “سخت سزا کی توقع” کرنی چاہیے۔سرکاری ٹی وی پر ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ انہوں نے حملہ کیا اور یہ ختم ہو گیا۔اس دوران کئی ایرانی میزائل اسرائیل کے آئرن ڈوم ڈیفنس سسٹم میں گھس گئے اور مرکزی تل ابیب، ریشون لیزیون اور رامات گان کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔تل ابیب اور یروشلم میں فضائی حملے کے سائرن بج رہے تھے، جس سے رہائشیوں کو پناہ گاہوں میں بھیج دیا گیا۔ ایک اسرائیلی اہلکار نے بتایا کہ ایران نے چار لہروں میں تقریباً 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں۔وسطی تل ابیب کے ایک گنجان آباد علاقے میں ایک اونچی عمارت راتوں رات ٹکرائی۔ اسرائیل کے ہاریٹز اخبار کے مطابق، رمات گان میں کم از کم نو عمارتیں بھی تباہ ہو گئیں۔اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز کہا کہ وسطی اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے میں اس کے سات فوجی زخمی ہو گئے۔دو روز قبل ایران اور اسرائیل کے درمیان دشمنی میں اضافہ شروع ہونے کے بعد یہ اسرائیلی فوجی ہلاکتوں کی پہلی تصدیق ہے۔ ایران نے جمعہ دیر گئے اور ہفتہ کی صبح اسرائیل پر میزائل داغے۔ مغربی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر یہ اب تک کا ایران کا سب سے بڑاق حملہ قرار دیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایرام نے کم سے کم 150بیلسٹک مزائل فائر کئے جن میں سے متعدد کو اسرائیل کے ڈیفنس سسٹم نے ہوا میں ہی ناکارہ بنایا لیکن متعدد اپنے ہدف پر لگے۔