عظمیٰ نیوز سروس
تہران// ایران نے اعلان کیا ہے کہ اگر امریکہ نے جوہری مذاکرات کو یورینیم افزودگی کے خاتمے سے مشروط کیا تو مذاکرات نہیں ہوں گے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن اور تہران کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق کئی روز سے بات چیت جاری تھی لیکن اسرائیل کے اچانک حملوں کے باعث یہ عمل رک گیا، ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 دن جنگ رہی۔دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے خاتمے کے بعد امریکہ اور ایران بات چیت کی بحالی کا عندیہ دیا گیا لیکن ایران نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوگا۔ اور نہ ہی ایسے کسی مذاکراتی عمل کا حصہ بنے گا۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی ولایتی نے سرکاری نیوز ایجنسی ایرنا کو بتایا کہ اگر مذاکرات کی شرط افزودگی کا خاتمہ ہے تو یہ مذاکرات کبھی نہیں ہوں گے ۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بھی کہا کہ امریکہ سے بات چیت کے لیے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ تاحال ایران کے اعلیٰ سفارت کار عباس عراقچی اور امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے درمیان ملاقات کے لیے بھی کوئی وقت یا مقام مقرر نہیں کیا گیا ہے ۔امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری پروگرام پر کئی مرتبہ مذاکرات ہو چکے ہیں، مگر اسرائیل کے اچانک حملوں نے ان مذاکرات کو روک دیا تھا۔جنگ کے اختتام کے بعد دونوں ممالک نے بات چیت کی بحالی کا عندیہ دیا ہے ، لیکن ایران نے واضح کیا ہے کہ وہ جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوگا۔ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی ولایتی نے سرکاری خبر رساں ادارے ارناسے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مذاکرات کی شرط افزودگی بند کرنا ہے ، تو ایسے مذاکرات نہیں ہوں گے ۔