راجا ارشاد احمد
گاندربل //نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمان آغاروح اللہ نے کہا ہے کہ ایران میں موجود کشمیری طلبا اور زائرین کی بحفاظت واپسی کیلئے وہ حکومت ِہند کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔آغا روح اللہ منگل کو گاندربل ضلع میںترقیاتی منصوبوں پر ہورہے کام کیلئے منعقدہ اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات کررہے تھے ۔انہوں نے کہا’’میں مسلسل حکومت ہند بالخصوص وزارت خارجہ کے اعلیٰ افسران کے ساتھ رابطے میں ہوں‘‘۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو یقین رکھنا چاہئے کہ ان کے بچے تنہا نہیں ہیں بلکہ ان کیلئے سفارتی سطح پر تیز رفتار کوششیں کی جا رہی ہیں۔روح اللہ نے کہا کہ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے ایران میں موجود کشمیری طلبا کی واپسی کے لیے رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ان تمام طلبا کی شناخت کرتے ہوئے ان کی فوری بحفاظت واپسی کو ممکن بنایا جاسکے جو موجودہ جنگی حالات میں ایران میں پھنسے ہوئے ہیں۔ممبر پارلیمنٹ نے کہا’’وزارت داخلہ کی جانب سے یہ ایک بروقت اقدام ہے تاکہ تمام متاثرہ طلبا یا ان کے اہل خانہ اس رجسٹریشن عمل میں فوری طور پر شامل ہوں تاکہ حکومت ان کی جلد واپسی یقینی بنا سکے‘‘۔روح اللہ نے مزید کہا’’جو طلبا ایران کے جنگ زدہ علاقوں میں مقیم تھے، انہیں فی الحال محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ وہاں ان کیلئے رہائش، خوراک اور بنیادی سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ وہ خود مرکزی حکومت اور وزارت خارجہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور یقین دلایا کہ ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ تمام کشمیری طلبا کو بلا تاخیر وطن واپس لایا جائے۔ذرائع کے مطابق ایران کے مختلف تعلیمی اور مذہبی اداروں میں 1300سے زائد کشمیری طلبا زیر تعلیم ہیں، جو مشہد، قم اور تہران جیسے شہروں میں مقیم ہیں۔ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ ایران کے مختلف شہروں میں زیر تعلیم اور مقیم کشمیری طلبا و زائرین کے اہل خانہ میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔