Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
طب تحقیق اور سائنس

ایامِ رمضان اور ذیابطیس کے مریض معالج کی ہدایات پر عمل کرنالازمی

Towseef
Last updated: March 25, 2024 2:01 am
Towseef
Share
8 Min Read
SHARE

ڈاکٹر افتخار برنی

سفر اور مرض عموماً عارضی ہوتے ہیں۔ مگر کچھ امراض ایسے ہوتے ہیں جو پوری زندگی انسان کے ساتھ چلتے رہتے ہیں۔ ذیابطیس بھی ایسا ہی مرض ہے، مگر اچھی منصوبہ بندی اور حکمتِ عملی اپنا کر ذیابطیس یا شوگر کے مرض کے ساتھ عمومی زندگی گزاری جا سکتی ہے اور معالج کی ہدایات کی روشنی میں روزہ بھی رکھا جا سکتا ہے۔ ذیابطیس کے مریض ماہِ رمضان کیسے گزاریں اس بارے میں گفتگو سے قبل ہمیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ذیابطیس کا مرض ہوتا کیا ہے اور اس کی وجہ سے انسان کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ذیابطیس ایک دائمی نوعیت کا مرض ہوتا ہے، جس میں خون کے اندر شکر یا گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ذیابطیس کا مرض جسم کے دوسرے حصوں کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتا ہے جن میں دل، خون کی نالیاں، آنکھیں، گردے اور اعصاب شامل ہیں۔ ہمارے وجود کی بقاء کے لیے گلوکوز کی موجودگی لازمی ہے۔
اس سے ہمارے جسم کی نشوونما ہوتی ہے، ہمیں ضرورت کے مطابق توانائی حاصل ہوتی ہے اور زندگی کا سفر آگے بڑھتا ہے۔ ذیابطیس کے مرض میں انسان کو بہت سی شکایات اور علامات لاحق ہو سکتی ہیں مثلاًپیشاب کی زیادتی (خصوصاً رات کے وقت)، پیاس کی شدت، وزن میں کمی، نظر کے مسائل، بھوک کی زیادتی، شدید تھکاوٹ، زخموں کا ٹھیک نہ ہونا، خشک جلد، ہاتھ اور پاؤں کا سُن ہو جانا یا ان میں سوئیاں چبھنے کا احساس ہونا، بار بار جراثیم کا حملہ اور قوت مدافعت میں کمی۔
ذیابطیس کا مرض اس وقت ایک عالمگیر مسئلہ بن چکا ہے اور اس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس مرض کا ہدف دنیا کے تمام ممالک ہیں۔ اس حوالے سے غریب اور امیر کی کوئی تخصیص نہیں ہے۔اعدادوشمار کے مطابق اس وقت دنیا میں ذیابطیس کے 550 ملین کے قریب مریض پائے جاتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اب سے 20 سال بعد یہ تعداد بڑھ کر 780 ملین تک پہنچ جائے گی۔
ذیابطیس کے سب سے زیادہ مریض چین میں موجود ہیں۔ ان کی تعداد 140 ملین کے لگ بھگ ہے۔ بھارت میں یہ تعداد تقریبا 74.2 ملین ہے۔ پاکستان اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔لیکن تناسب کے اعتبار سے پوری دنیا میں پاکستان پہلے نمبر پر ہے جہاں ہر تیسرا فرد ذیابطیس کا مریض ہے۔عمومی طور پر ذیابطیس کی دو قسمیں ہوتی ہیں۔٭ ٹائپ 1 ذیابطیس ٭ ٹائپ 2 ذیابطیس
ان دونوں اقسام کا فرق ہمیں معلوم ہونا چاہیے ،کیوںکہ اسی بنیاد پر یہ فیصلہ ہوتا ہے کہ ذیابطیس کے مریض کو روزہ رکھنا چاہیے یا نہیں۔ٹائپ 2 ذیابطیس میں لبلبہ (Pancreas )انسولین بنانا ترک کر دیتا ہے یا بہت کم انسولین بناتا ہے۔ انسولین ایک ہارمون کا نام ہے، جس کی پیداوار لبلبے کے مخصوص خلیات (Beta cells) میں ہوتی ہے۔ انسولین کے ذریعے خوراک میں گلوکوز کی مقدار کو قابو میں رکھا جاتا ہے۔ انسولین کے زیر اثر گلوکوز جسم کے مختلف خلیات میں داخل ہو کر توانائی فراہم کرنے کا کام کرتا ہے۔
ٹائپ 2 ذیابطیس میں لبلبہ انسولین بناتا ہے ،مگر کم مقدار میں۔ دوسری طرف انسانی جسم کے خلیات میں مدافعت پیدا ہو جاتی ہے اور ان پر انسولین کے اثرات ختم ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں خون کے اندر گلوکوز کی مقدار مسلسل بڑھتی رہتی ہے۔ ٹائپ 1 ذیابطیس کا علاج صرف انسولین کے ذریعے ہوتا ہے اور انسولین انجکشن یا پمپ کے ذریعے زیرِ جلد فراہم کی جاتی ہے۔ ٹائپ 2 ذیابطیس کا علاج منہ کے راستے دی جانے والی ادویہ سے کیا جاتا ہے جبکہ ورزش اور غذا کی طرف خصوصی توجہ درکار ہوتی ہے۔ بعض صورتوں میں ٹائپ 2 ذیابطیس کے مریضوں کو دیگر ادویہ کے ساتھ انجکشن کے ذریعے انسولین بھی فراہم کی جاتی ہے۔
ٹائپ 1 ذیابطیس کے مریضوں کو ڈاکٹر روزہ رکھنے کی اجازت نہیں دیتے، کیوں کہ ان مریضوں کو کئی مرتبہ انسولین کے انجکشن لینے پڑتے ہیں اور عموماً کھانے سے قبل لینے ہو تے ہیں ۔ یہ مریض انجکشن کے بعد کچھ نہیں کھائیں گے تو شدید نقاہت اور کمزوری کا شکار ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا ان مریضوں کو روزہ نہیں رکھنا چاہیے ۔ ٹائپ 2 ذیابطیس کے مریض ڈاکٹر کے مشورے سے روزہ رکھ سکتے ہیں، مگر دواؤں کی مقدار اور اوقات میں تبدیلی کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
ذیابطیس کے صرف ان مریضوں کو روزہ رکھنا چاہیے جن کا مرض قابو میں ہو اور خون میں گلوکوز کی مقدار غیر متوازن نہ ہو۔ یہ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران خون میں گلوکوز کی شدید کمی تو واقع نہیں ہوئی ہے۔ گلوکوز کی اچانک کمی کا معاملہ بے حد اہم ہوتا ہے اور اس کی علامات سے مریضوں کو واقف ہونا چاہیے۔ یہ علامات ہیں ٭ غیر معمولی نقاہت اور کمزوری ٭ بھوک کا شدید احساس اور میٹھا کھانے کی خواہش۔ ٭دل کی دھڑکن کا بڑھ جانا ٭ ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہو جانا ٭ ٹھنڈے پسینے آنا ٭ذہنی کیفیت میں تبدیلی ٭غشی طاری ہونا۔ ان علامات والے مریضوں کو روزہ توڑ دینا چاہیے اور فوری طور پر کوئی میٹھی چیز کھا کر قریبی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
روزہ رکھنے والے ذیابطیس کے مریضوں کو خون میں گلوکوز کی مقدار پر نظر رکھنی چاہیے۔ اگر گلوکوز کی مقدار 70mg/100ml سے کم ہو تو روزہ توڑ دینا چاہیے۔ گلوکوز کی مقدار 70 اور 90 ملی گرام کے درمیان ہونے کی صورت میں ایک گھنٹے کے اندر دوبارہ معائنےکی ضرورت ہوتی ہے۔
اگر خون میں گلوکوز کی مقدار 300 ملی گرام سے بڑھ جائے تو روزہ توڑ دینا چاہیے۔ ہمارے جسم کا نظام کچھ اس طرح ہے کہ سحری کے اٹھ گھنٹے بعد گلوکوز کی مقدار کو حدود میں رکھنے کے لیے ذخیرہ شدہ توانائی کا استعمال شروع ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں گلوکوز کی کمی یا زیادتی واقع ہو سکتی ہے۔ اسی طرح پانی کی شدید کمی بھی ہو سکتی ہے۔
ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ سحر اور افطار کے اوقات میں پانی کا زیادہ استعمال کریں، مگر میٹھے مشروبات سے گریز فرمائیں۔ ویسے تو ذیابطیس کے مریضوں کو پورے سال ہی غذا کا خیال رکھنا ہوتا ہے، مگر روزوں کے دوران خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ ضرورت سے زائد یا غیر صحت بخش غذائیں کھانے سے وزن بڑھنے اور خون میں گلوکوز کی مقدار غیر متوازن ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ انہیں ایسے کاربوہائیڈریٹس یا نشاستے استعمال کرنے چاہئیں جن میں فائبر (ریشہ) زیادہ ہو۔ افطار کے وقت زیادہ میٹھی اور چکنائی والی اشیاء سے گریز کرنا چاہیے ۔ ہمیں یہ بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ کھجور میں مٹھاس زیادہ ہوتی ہے اس لیے دو تین کھجوروں پر قناعت کرنی چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
جموں کے4چاراضلاع 18مقامات پرایس آئی اےچھاپے
جموں
راہل گاندھی کا دورۂ پونچھ آج | گولہ باری متاثرین سے ملاقات کریں گے
پیر پنچال
بھیڑ دھوتے ہوئے ڈوبنے سے خانہ بدوش شخص جاں بحق
پیر پنچال
نوشہرہ فاریسٹ ڈویژن کے بریری اور کنگوٹہ جنگلات میں بھیانک آگ سرسبز درخت خاکستر، جنگلی حیات متاثر، محکمہ جنگلات کی خاموشی پر سوالات
پیر پنچال

Related

طب تحقیق اور سائنسکالم

دماغ اور معدےکا باہمی تعلق بہتر کیسے بنایا جائے؟ معلومات

May 18, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

بون میرو ٹرانسپلانٹ کیا ہے! | اس کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟ طب و سائنس

May 18, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

کاربن ڈائی آکسائیڈ اور بڑھتے ہوئے خطرات | فضا کو آلودہ کرنے میں انسانوں کا اہم کردار ہے سائنس و تحقیق

May 18, 2025

زندگی کی چکا چوند ٹیکنالوجیکل سہولیات کی مرہون ِ منت ! انٹروپی۔ جمادات و نباتات اور انسان وحیوان کی جبلت کا حصہ

May 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?