ایجنسیز
نئی دہلی// احمد آباد سے لندن گیٹوک جانے والی ایئر انڈیا کی بدقسمت پرواز AI /171 جمعرات کو احمد آباد میں گر کر تباہ ہو گئی۔اس میں دو پائلٹوں اور 10 کیبن کریو ارکان کے علاوہ 169 ہندوستانی، 53 برطانوی شہری، سات پرتگالی اور ایک کینیڈین شہری سمیت 242افراد سوار تھے۔پولیس نے بتایا کہ کم از کم ایک مسافر زندہ بچ گیا۔ریاستی پولیس کے سینئر افسر ودھی چودھری نے بتایا، “تقریبا ً250سے زائدکی موت ہو چکی ہے۔ اس میں کچھ میڈیکل طالب علم بھی شامل ہیں کیونکہ طیارہ اس میڈکل کالج عمارت پر گر کر تباہ ہو گیا جہاں وہ ٹھہرے ہوئے تھے۔”اس نے کہا کہ ہسپتال میں مزید بچ جانے والے بھی ہو سکتے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ 200 سے زیادہ افراد ہلاک اور 41زخمی ہو گئے ہیں۔ طیارہ احمد آباد میں ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کے ہوسٹل پر گر کر تباہ ہوگیا۔ حادثے میں اسے بڑا نقصان پہنچا۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن گجرات نے ایم بی بی ایس کے تین طالب علموں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے کے بعد 45 دیگر کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی بھی ایئر انڈیا طیارہ میں سوار تھے۔68 سالہ روپانی راجکوٹ ویسٹ سیٹ سے گجرات قانون ساز اسمبلی کے انتخابات جیتنے کے بعد 2016 سے 2021 تک وزیر اعلیٰ رہے۔ایئر انڈیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر کہا کہ یہ پرواز، جو احمد آباد سے 13.38 بجے روانہ ہوئی، بوئنگ 787-8 طیارے میں 242 مسافر اور عملے کے ارکان سوار تھے۔بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر، جس میں عملے کے 12 ارکان سمیت 242 افراد سوار تھے، یہ طیارہ جمعرات کی سہ پہر سردار ولبھ بھائی پٹیل بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ٹیک آف کے فورا ًبعد گر کر تباہ ہو گیا۔احمد آباد کے پولیس کے جوائنٹ کمشنر جے پال سنگھ راٹھور نے نامہ نگاروں کو بتایا، “ٹیک آف کے بعد، طیارہ گر کر تباہ ہوا اور ابتدائی تفتیش کے بعد، معلوم ہوا کہ طیارہ ایک عمارت سے ٹکرا گیا، جو کہ ڈاکٹروں کا ہوسٹل ہے۔”بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر ہوائی اڈے کی حدود کے قریب ڈاکٹروں کے ہاسٹل سے ٹکرا گیا۔ایئر انڈیا نے کہا کہ 230 مسافروں میں سے 169 ہندوستانی، 53 برطانوی، سات پرتگالی اور ایک کینیڈین شہری تھا۔”ایئر انڈیا نے تصدیق کی کہ احمد آباد سے لندن گیٹوک جانے والی پرواز AI171 ٹیک آف کے بعد حادثے کا شکار ہوگئی۔ 13.38 بجے احمد آباد سے روانہ ہونے والی اس بوئنگ 787-8 طیارے میں 242 مسافر اور عملے کے ارکان سوار تھے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں لے جایا گیا۔ایئر انڈیا اس واقعے کی تحقیقات کرنے والے حکام کو اپنا مکمل تعاون فراہم کر رہا ہے۔یہ طیارہ فرسٹ آفیسر کلائیو کندر کے ساتھ کیپٹن سومیت سبھروال کی کمان میں تھا۔ کیپٹن سومیت سبھروال 8200 گھنٹے کے تجربے کے ساتھ ایل ٹی سی ہیں۔ اہلکار نے مزید کہا کہ کوپائلٹ کو 1100 گھنٹے پرواز کا تجربہ تھا۔اے ٹی سی کے مطابق، ہوائی جہاز احمد آباد سے 13.39 بجے پر رن وے 23 سے روانہ ہوا۔ اس نے اے ٹی سی کو مے ڈے کال کی، لیکن اس کے بعد، ہوائی جہاز نے اے ٹی سی کی کالوں کا جواب نہیں دیا۔ ہوائی جہاز رن وے 23 سے روانگی کے فوراً بعد ہوائی اڈے کی حدود سے باہر زمین پر گر گیا۔ اہلکار نے بتایا کہ جائے حادثہ سے بھاری سیاہ دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔ گجرات حکومت نے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)کی تین ٹیموں کو متحرک کیا ، جن میں 90 اہلکار شامل ہیں، امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے گاندھی نگر سے جائے حادثہ تک روانہ کیے گئے ۔احمد آباد سٹی پولیس نے حادثے سے متعلق مدد اور معلومات کے لیے ایک ہنگامی ہیلپ لائن نمبر جاری کیا ۔ٹاٹا گروپ طیارے حادثے میں ہلاک ہونے والے ہر فرد کے خاندان کو ایک کروڑ روپے فراہم کرے گا۔