سرینگر// سرینگر ہوائی اڑے پر گزشتہ سال حراست میں لئے گئے فوجی اہلکار کو ہتھ گولے تھمانے والے فوجی افسر کے خلاف تحت ضابطہ کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ گزشتہ اپریل کے دوران سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڑے پر ائرپورٹ پر تعینات سیکورٹی عملہ نے ایک فوجی اہلکار سے کئی ہتھ گولے برآمد کرتے ہوئے اُسے حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا تھا۔ اس سلسلے میں جب فوج نے واقعہ سے متعلق کورٹ آف انکوائری شروع کردی تو یہ بات سامنے آئی کہ ائرپورٹ پر گرفتار ہوئے اہلکار کو فوج سے وابستہ ایک میجر سے 2ہتھ گولے دے کر انہیں نئی دہلی لے جانے کو کہا تھا۔ وزارت دفاع کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ محکمہ نے واقعے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے کورٹ آف انکرائری کے احکامات صادر کئے تھے جس دوران یہ طے پایا کہ اہلکار کو فوج سے وابستہ ایک میجر نے ہتھ گولے تھماکر انہیں دہلی لے جانے کوکہا تھا۔وزارت دفاع کے ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں فوجی افسر کے خلاف تحت ضابطہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا اور انہیں فوراً محکمہ کے ساتھ منسلک کیا گیا تاہم ذرائع نے مزید بتانے سے کچھ انکار کردیا۔ واضح رہے 3 اپریل2017 کو 17جموں وکشمیر رائلفز سے وابستہ فوجی اہلکار بوپل مکھیا جو سرحدی ضلع بارہمولہ میں تعینات تھا کو سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اُس وقت سیکورٹی فورسز نے گرفتار کرلیا جب مذکورہ اہلکارنئی دہلی کی پرواز میں چڑھنے ہی جارہا تھا کہ اُس کے بیگ سے 2ہتھ گولے برآمد کئے گئے۔ اس موقعہ پر مذکورہ فوجی اہلکار کو فوراً پولیس کی حراست میں لیا گیا۔