اہم تشخیصی شعبہ جات اورلازمی مشینری کی منتقلی نہیں ہوئی،رنگ و روغن اوربجلی کی ترسیلی لائنیں بچھانے کا کام جاری

Mir Ajaz
2 Min Read

پرویز احمد

سرینگر //چلڈرن اسپتال بمنہ کو بہت جلد مکمل کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے اورممکنہ طور پر اسپتال میں 15ستمبر سے کیجولٹی کا شعبہ بھی کام کرنا شروع کر دے گا۔ اسپتال میں لیبارٹری، یو ایس جی، سی ٹی سکین اور دیگر سہولیات دستیاب نہیں ہیں لیکن حکام کا کہنا ہے کہ مرحلہ وار طریقے سے ہر شعبہ کو چالو کیا جائے گا۔ بمنہ میں قائم کئے گئے 500بستروں پر مشتمل چلڈرن اسپتال کیلئے جدید طرز تعمیر پر بنائے گئی بلڈنگ میںابھی بھی کام ہورہا ہے۔ شعبہ جات تک بجلی کی اندرونی ترسیلی لائنیں بچھانے اور رنگ و روغن ابھی ہورہا ہے۔ چند وارڈوں میں بچوں کیلئے بیڈاور وارمرر نصب کئے جا رہے ہیں ۔ اہم شعبہ جات میںضروری مشینوں کی تنصیب کا عمل بھی جاری ہے چلڈر ن اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر احمد چودھری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’یہ ایک سپر سپیشلٹی اسپتال ہے جہاںشعبہ امراض اطفال، نینوٹولوجی(Neonatology)،شعبہ سرجری،شعبہ ریڈیو لوجی، شعبہ امراض چشم،شعبہ کارڈیو لوجی، شعبہ نیفرولوجی،شعبہ ہیمٹولوجی،شعبہ گیسٹرو انٹرولوجی،شعبہ نیرولوجی،شعبہ بائوکمسٹری،شعبہ مائکرو بائولوجی، شعبہ آرتھوپیڈکس، شعبہ پتھولوجی اورشعبہ انستھیسیا کی سہولیات دستیاب ہونگیں‘‘۔ڈاکٹر چودھری نے بتایا ’’ ابھی یہاں او پی ڈی کی خدمات جاری ہیں اور آہستہ آہستہ دیگر شعبہ جات کو بھی منتقل کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا ’’ ابھی جی بی پنتھ اسپتال میں بھاری تعداد میں مریض داخل ہیں اور اسپتال کو منتقل کرنے میں وقت لگے گا ۔ انہوں نے کہا ’’ ابھی وہاں موجود مریضوں کیلئے ہمیں سہولیات دستیاب رکھنی ہیں ، اس کے علاوہ لیبارٹری میں موجود مشینوں، یو ایس جی، سی ٹی سکین اور دیگر مشینوں کی منتقلی ہم خود نہیں کرسکتے بلکہ یہ ایک مشکل عمل ہوتا ہے۔ ڈاکٹر چودھری نے بتایا ’’مشینوں کو نکالنے اور منتقلی کیلئے پہلے کمپنی کو مطلع کرناہوگا، کمپنی کی جانب سے انجینئروں کی فراہمی کے بعد انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جائیگا۔

Share This Article