سرینگر// نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگرکا کہنا ہے کہ موجودہ سرکار اب تک ہر محاذ پر عوامی مشکلات و مصائب اور مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے، جو عوامی منڈیٹ کے عین برعکس ہے۔ ان باتوں کا اظہار انہوںنے شہر سرینگر کے درجنوں علاقوں کے دورے کے دوران لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اہل کشمیر بدترین حکمرانی کے شکار ہیں اور لوگوں کو انتہائی مشکلات و مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لوگوں کو اب موجودہ حکومت سے کوئی اُمید نہیں، کیونکہ حکومتی سطح پر صرف کشمیر دشمن اور کشمیر مخالف اقدامات ہورہے ہیں ، باقی ماندہ کام نہ ہونے کے برابر ہورہے ہیں، تعمیراتی فنڈز روک دیئے گئے ہیں، اگر کہیں کام ہورہا ہے وہ ممبرانِ اسمبلی اپنے سی ڈی ایف میں سے خرچ کررہے ہیں، حکومت نے اپوزیشن کے ممبرانِ اسمبلی کیلئے دروازے ہی بند کر رکھے ہیں۔ لوگوں کے روز مرہ کے مسائل کے تئیں حکومت کی غفلت شعاری پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے علی محمد ساگر نے کہا کہ آئے روز لوگ سڑکوں پر آکر بجلی، پانی اور دیگر ضروریاتِ زندگی کی عدم دستیابی کیخلاف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔ لوگوں کو روز مرزہ کی ضروریات کی سپلائی میں کوئی بھی بہتری نہیں آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے احکامات خاطر میں نہ لانے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گذشتہ دنوں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے بجلی شیڈول کی جانکاری حاصل کی اور پھر اس پر باقاعدگی سے عمل کرنے کی ہدایات جاری کیں لیکن شیڈول میں باقاعدگی کی دور کی بات اُ س سے آج تک بجلی کی سپلائی پوزیشن مزید ابدتر ہوتی جارہی ہے، بجلی کا کہیں نام و نشان نہیں، میٹر والوں علاقوں میں ہر دن 10سے 16گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے اور غیر میٹر شدہ علاقوں کا تو خدا ہی حافظ ہے ۔