نئی دلی// حکومت نے لوک سبھا میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ امسال فورسز اہلکاروں کو ہونے والے جانی نقصان میں 80فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ جان بحق ہونے والے جنگجووں کی تعداد میں تین گناہ اضافہ ہوا ۔ وزیر مملکت برائے داخلہ امور ہنس راج گنگا رام اہیر نے ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ امسال جاں بحق ہونے والے جنگجوئوں کی تعداد 140تھی جو گزشتہ سال صرف 46تھی۔ انہوں نے کہا کہ امسال ہتھیار ڈالنے والے اور گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کی تعداد 76تھی جو گزشتہ سال صرف 10 تھی۔ انہوں نے کہا کہ امسال جاںبحق ہونے والے فوجی اہلکاروں کی تعداد 71تھی جبکہ گزشتہ سال تک فورسز کو ہونے والے نقصان میں گراوٹ آئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2013میں 53، سال 2014میں 47اور سال 2015میں جان ہونے والے فوجی اہلکاروں کی تعداد 39رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور27نومبر تک 305دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے جبکہ گزشتہ سال صرف 208دہشت گردی واقعات رونما ہوئے تھے۔ انہوںنے کہا کہ زخمی ہونے والے فورسز اہلکاروں میں 100فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امسال زخمی ہونے والے فورسز اہلکاروں کی تعداد 208تھی جبکہ یہ تعداد گزشتہ سال 103رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امسال عام لوگوں کی ہلاکت میں معمولی سے کمی درج کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امسال جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 14ہے جو گزشتہ سال 17تھی۔