عارف بلوچ
اننت ناگ //جنوبی کشمیر کے اہلن گڈول علاقے میں ہفتے کے روز ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسزکے درمیان اچانک آمنا سامنا ہوا جس کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2فوجی اہلکار ہلاک جبکہ ایک فوجی اہلکاراور 2 شہری زخمی ہوئے۔فوج اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے ڈوڈہ کیساتھ لگنے والے وسیع جنگلاتی علاقے کی مکمل ناکہ بندی کر کے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردیا ہے۔آپریشن میں ایلیٹ فورسز، ڈرون، اور فوجی ہیلی کاپٹروں کی مدد حاصل کی جارہی ہے۔گذشتہ سال اسی علاقے میں 7روز تک مسلح جھڑپ ہوئی تھی جس میں ایک کرنل، میجر اور پولیس کے ڈی ایس پی سمیت 4سیکورٹی عملے کے آفیسر ہلاک اور مطلوب ملی کمانڈر ساتھی سمیت مارے گئے۔
انکوانٹر
پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ جنوبی کشمیر ضلع کے کوکرناگ علاقے کے اہلن گاگرمنڈو جنگل میں ایک محاصرے اور تلاشی آپریشن کے دوران پیش آیا جو وہاںملی ٹینٹوںکی موجودگی کی اطلاع کے بعد شروع کیا گیا تھا۔پولیس نے بتایا کہ جنگل میں چھپے ملی ٹینٹوں نے 19آر آر، 164سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کی تلاشی پارٹیوں کو دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں شدید بندوق کی لڑائی شروع ہو گئی۔انہوں نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کی فائرنگ سے پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ جنوبی کشمیر ضلع کے کوکرناگ علاقے کے اہلن گاگرمنڈو جنگل میں ایک محاصرے اور تلاشی آپریشن کے دوران پیش آیا جو وہاںملی ٹینٹوںکی موجودگی کی اطلاع کے بعد شروع کیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں کی فائرنگ سے 3فوجی اہلکاراور2شہری زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں2 زخمی فوجیوں کی موت ہو گئی۔، جبکہ ایک فوجی اور دو شہری زیر علاج ہیں۔حکام نے بتایا کہ علاقے میں کمک بھیج دی گئی ہے، اور آخری اطلاعات موصول ہونے تک ملی ٹینٹوں کا سراغ لگانے اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے آپریشن جاری تھا۔فوج کی سرینگر میں واقع چنار کور نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “مخصوص انٹیلی جنس ان پٹ کی بنیاد پر، بھارتی فوج، سی آر پی ایف اور پولیس نے عام علاقے کوکرناگ، اننت ناگ میں ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا۔ رابطہ قائم ہوا اور فائر فائٹ ہوا۔ اس نے کہا کہ3 اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور انہیں علاقے سے نکال لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ان میں سے دو کی موت ہو گئی۔فائرنگ کے تبادلے میں 2شہری بھی زخمی ہوئے۔چنار کور نے ایک اور پوسٹ میں کہا کہ2زخمی شہری ملی ٹینٹوں کے معاونین تھے، جو فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہوئے،انکا علاج و معالجہ چل رہا ہے۔حکام نے بتایا کہ علاقے میں کمک بھیج دی گئی ہے، اور آخری اطلاعات موصول ہونے تک ملی ٹینٹوں کا سراغ لگانے اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے آپریشن جاری تھا۔
علاقہ
سیکورٹی فورسز کی جانب سے جنگلاتی علاقے کو کھنگالا جا رہا ہے۔ اہلن گڈول علاقہ پیر پنچال پہاڑی کے دامن میں واقع ہے۔اس علاقے کو کپرن کا پہاڑی سلسلہ کہا جاتا ہے۔اس پہاڑی سلسلے کے اُس طرف کشتواڑ اور ڈوڈہ کے جنگلاتی علاقے ہیں جہاں حالیہ ایام میں ملی ٹینٹوں نے فورسز پر متعدد حملے کئے ہیں۔ڈوڈہ کے کئی جنگلاتی علاقوں میں آپریشن اب بھی جاری ہے۔سیکورٹی فورسزمسلسل اس جنگلاتی علاقے پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ڈرون کیمروں کی مدد لی جا رہی ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے گزشتہ سال اسی جنگلاتی علاقے میں ایک انکاؤنٹر ہوا تھا جو7 روز تک جاری رہا جس میں پولیس اور فوج کے تین آفیسر جاں بحق ہوئے تھے۔