سرینگر//مرکزی وزارت داخلہ نے بدھ کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ دفعہ370کی منسوخی اور سابق ریاست جموں کشمیر کو تقسیم کرنے کے بعد جموں کشمیر اور لداخ کو مکمل طور قومی مین اسٹریم کے اندر لایا گیا ہے۔
مرکزی وزیرمملکت برائے داخلہ امور جی کشن ریڈی نے ایوان کو بتایا کہ اگست2019سے جموں کشمیر میں613علیحدگی پسندوں اور جنگجوﺅں کے بالائے زمین کارکنوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن میں سے ابھی تک340کو رہا کیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ریڈی نے کہا کہ آئینی تبدیلیوں سے مرکزی انتظام والے جموں کشمیر اور لداخ کو مکمل طور پر قومی دھارے میں لایا گیا ہے۔انہوں نے کہا”اب جو حقوق ملک کے باقی ماندہ شہریوں کو حاصل ہیں وہ جموں کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو بھی حاصل ہیں اور جن قوانین کا اطلاق باقی ملک میں ہے وہ اب جموں کشمیر اور لداخ میں بھی نافذ ہیں“۔
انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ سیکورٹی اور امن عامہ کیلئے کئی اقدام کئے گئے اوراس کیلئے کچھ افراد کی احتیاطی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔انہوں نے گرفتاریوں کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ کل ملاکر اگست2019سے 613افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں بعد ازاں430کی رہائی عمل میں لائی گئی۔گرفتار شدگان میں علیحدگی پسند، سنگ باز اور بالائے زمین کارکنان شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے بتایا ہے کہ فی الوقت کشمیر میں کوئی بھی شخص خانہ نظر بند نہیں ہے۔