عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کو پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کو اے ایس دلت کی حالیہ کتاب “چیف منسٹر اینڈ دی سپائی”،کو قبول کرنے پر آڑے ہاتھوں لیا۔انہوں نے کہا’’ اگر وہ( محبوبہ مفتی) اس میں لکھی ہوئی ہر چیز کو سچ سمجھتی ہیں، تو اسے اس بات کا بھی جواب دینا چاہیے کہ دولت کی پہلی کتاب میں ان کے والد کے بارے میں کیا لکھا گیا تھا‘‘۔وزیراعلی عمر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہاگر محبوبہ جی دولت صاحب کی لکھی ہوئی ہر بات کو سچ مانتی ہیں تو کیا انہیں یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ انہوں نے اپنی پہلی کتاب میں انکے والد کے بارے میں کیا لکھا ہے؟ ۔انہوں نے کہا”اگر ہم اسے سچ سمجھتے ہیں، تو اسے اس سوال کا جواب دینا چاہیے کہ وہ لوگوں کو اس پر کیسے یقین کرائے گی،” ۔انہوں نے را کے سابق اہلکار پر صرف کتابوں کی فروخت کو بڑھانے کے لیے متنازع مواد شائع کرنے کا الزام لگایا۔ “اپنی کتاب بیچنا، دولت صاحب کی عادت ہے کہ سچ کا ساتھ نہ دیں۔عمر نے کہا’’اپنی پہلی کتاب میں، انہوں نے کسی کو نہیں بخشا، اور اس کتاب میں، انہوں نے فاروق صاحب کو نیچا دکھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی،” ۔انہوں نے کہا”کہا جاتا ہے کہ جب آپ کے ایسے دوست ہوں تو دشمنوں کی ضرورت نہیں رہتی، آخر کار فاروق صاحب کو دولت صاحب کی حقیقت کا پتہ چل گیا،” ۔سپریم کورٹ میں وقف ایکٹ کی سماعت کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا، “ہم امید کرتے ہیں کہ جب فیصلہ سنایا جائے گا، تو وقف ایکٹ میں مسلم کمیونٹی کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کا حل نکل آئے گا۔ اس بل پر کوئی تشدد نہیں ہونا چاہیے۔”کشمیر کے حوالے سے پاکستانی آرمی چیف کے حالیہ بیان پر عمر نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، وہ یہ بات کافی عرصے سے کہہ رہے ہیں، جب آپ پاکستان کے زیر قبضہ ہندوستانی علاقے کی بات کرتے ہیں تو آپ لداخ کے اس حصے کا معاملہ بھی کیوں نہیں اٹھاتے جو چین نے لے رکھا ہے؟۔