عارف بلوچ
سرینگر//جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے اکہال بستی کے قریب کا جنگلاتی علاقہ( ناگن ڈار)، جو پیر پنچال پہاڑی سلسلے میں واقع ہے، میں پیر کو چوتھے روز بھی سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان تصادم جاری رہا ۔ابھی تک اس مسلح تصادم آرائی میں 3 ملی ٹینٹوں کی ہلاکت اور 6فوجی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔اتوار کو فوج کے 15ویں کور کے کور کمانڈر اور پیر کو ڈائرینکٹر جنرل پولیس نلین پربھات نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور صورتحال کی نگرانی کی۔یہ طویل مسلح تصادم آرائی جمعہ کی سہ پہر قریب 5بجے شروع ہوئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ملی ٹینٹ کی لاش بر آمد کی ، جسکی شناخت کی جارہی ہے جبکہ ڈورن کی مدد سے دو ملی ٹینٹوں کی لاشوں کو بھی دیکھا گیا ہے، جو انکائونٹر کے مقام پر پڑی ہیں۔تین دن تک طرفین کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 4فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے جبکہ پیر کے روز مزید 2اہلکار جھڑپ میں زخمی ہوئے۔ فوج کی 9آر آر، پولیس اور سی آر پی ایف18بٹا لین کی مشترکہ کارروائی کے دوران چوتھے روز بھی وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ اور دھماکے ہوتے رہے۔ ملی ٹینٹوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاعات کے بعد جمعہ کی شام شروع ہونے والاانکائونٹر ابھی جاری ہے ۔یہاںآپریشن جاری ہے، سیکورٹی فورسز نے گھنے جنگلاتی علاقے میں گھیرا تنگ کرتے ہوئے اضافی کمک طلب کرلی ہے۔20ایم ایم برج گن سے لیس بھارتی فوج کا HAL Rudra حملہ ہیلی کاپٹر بھی آپریشن کیلئے کولگام میں تعینات کیا گیا ہے۔اسکے علاوہ ڈورنز کی مدد لی جارہی ہے۔اکہال کے ناگن ڈار جنگلات میں جمعہ کے روز سہ پہر کو 5سے زائد ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی مصدقہ طور پر اطلاع ملنے کے بعد محاصرہ کیا گیا تھا اور تب سے یہاں تصادم ہورہا ہے۔ جنگلات میں چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں کی تلاش کیلئے آپریشن وسیع کردیا گیا ہے جس دوران ہیلی کاپٹروں او ر ڈرون بھی استعمال ہو رہے ہیں ۔سنیچر کو بڑے پیمانے پر گھنے جنگلاتی علاقے، جہاں ایک چھوٹی بستی بھی ہے، دھماکے سنے گئے۔یہ صورتحال دن بھر جاری رہی۔ انہوں نے کہا کہ تلاشی آپریشن کے دوران فوج کی اضافی کمک جنگلات میں روانہ کر دی گئی ہے ۔