عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// اکہال کولگام کے گھنے جنگلات میں انسداد ملی ٹینسی کی انتہائی شدت سے جاری آپریشن کو سرکاری طور پر 11 دن بعد پیر کی شام بند کر دیا گیا، جسے علاقے میں بھاری ہتھیاروں سے لیس ملی ٹینسی کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ اطلاعات کے بعد شروع کیا گیا تھا۔وادی میں حالیہ برسوں میں سب سے طویل آپریشن میں سے ایک، ملی ٹینٹوں کے پورے گروپ کو بے اثر کیے بغیر ختم ہو گیا ہے ،جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ابتدائی فائر فائٹ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے جس میں دو فوجی جوان اور ایک مقامی ملی ٹینٹ ہلاک ہو گئے ۔یہ آپریشن 10 دن پہلے اس وقت شروع ہوا تھا جب سیکورٹی فورسز نے دور دراز اور گھنے جنگلات والی اکہال پٹی میں ایک بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کا مشن شروع کیا تھا ۔ آپریشن کے ابتدائی دنوں میںرابطہ قائم ہوا جس کے نتیجے میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک مقامی ملی ٹینٹ مارا گیا۔ تاہم، انکائونٹر میں دو فوجی جوانوں کی جان بھی گئی اور دیگر 9زخمی ہوئے۔ملی ٹینٹ فوج، جموں و کشمیر پولیس، سی آر پی ایف، اور ایلیٹ پیراکی مشترکہ ٹیم سے بچتے ہوئے، ناہموار جنگل میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ مسلسل کوششوں بشمول گہری زمینی تلاشی، ڈرون نگرانی، تھرمل امیجنگ، اور سونگھنے والے کتوں کی تعیناتی کے باوجود، ملی ٹینٹوں کے ساتھ کوئی نیا رابطہ قائم نہیں ہوا۔ہفتہ کے بعد سے مزید فائرنگ کے تبادلے کی اطلاع نہ ملنے اور ملی ٹینٹوںکے فرار ہونے کے بڑھتے ہوئے شواہد کے بغیر، آپریشن کو باضابطہ طور پر پیر کو ختم کر دیا گیا۔