اکھنور میں فوجی ایمبولنس پر حملہ|| ملی ٹینٹ ہلاک، آپریشن جاری

Mir Ajaz
3 Min Read

سمیت بھارگو

اکھنور //نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی)کے کمانڈوز اکھنور پہنچ گئے ہیں، جہاں پہلی بار ٹینکیں استعمال میں لائی جارہی ہیں۔یہاں سیکورٹی فورسز اورملی ٹینٹوں کے درمیان تصادم جاری ہے، جس میں شام تک ایک ملی ٹینٹ مارا گیا۔یہ تصادم اس وقت شروع ہوا جب ملی ٹینٹوں نے پیر کی صبح لائن آف کنٹرول کے قریب جوگوان علاقے میں فوج کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، تاہم اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ حکام نے بتایاکہ جوگوان علاقے میں صبح 7 بجے کے قریب فوج کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس کے بعد بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران چھپے ملی ٹینٹوں سے رابطہ قائم ہوا، جس کے بعد ایک شدید بندوق کی لڑائی ہوئی جو دن بھر جاری رہی۔یہاں پہلی بار فوج نے اپنی چار BMP-II انفنٹری گاڑیوں کو بھی نگرانی کے لیے استعمال میں لایا ہے اور کھور کے بٹل علاقے میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ جوگوان گائوں میں آسن مندر کے قریب حملے کی جگہ کے گرد گھیرا مضبوط کیا ہے۔Boyevaya Mashina Pekhoty یا BMP-II 1980 کے دور کی سوویت یونین انفنٹری کامبیٹ وہیکل ہے جس میں 30 ملی میٹر مکمل طور پر مستحکم خودکار توپ، 7.62 ملی میٹر مشین گن اور 4 کلومیٹر رینج اینٹی ٹینک وائر گائیڈڈ ‘کونکرس’ میزائل ہے۔ اس میں سات فوجی اور عملے کے تین ارکان سوار ہو سکتے ہیں۔یہ نائٹ ویژن ڈیوائس اور اسموک گرینیڈ لانچرز سسٹم سے بھی لیس ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 45 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔علاقے کے جنگلوں میں چھپے دہشت گردوں کی تلاش کے لیے ہیلی کاپٹروں کو بھی کارروائی میں استعمال کیا گیا۔حکام نے بتایا کہ ملی ٹینٹ، جن کی تعداد تین بتائی جاتی ہے، ایک رات پہلے سرحد پار سے ہندوستان میں گھس آئے تھے۔ انہوں نے صبح ساڑھے 6 بجے کے قریب ایک ایمبولینس کو نشانہ بناتے ہوئے فوج کے قافلے پر فائرنگ کی۔ ڈرائیور سمیت اس کے دونوں مکینوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔جیسے ہی فوجیوں نے جوابی کارروائی کی، حملہ آور قریبی جنگلاتی علاقے کی طرف بھاگے اور بعد میں ایک زیر زمین غار کے اندر چھپ گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صبح 11 بجے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا پھر بندوقیں خاموش ہوگئیں۔دوپہر 2:45 بجے کے قریب صورتحال پھر شدت اختیار کر گئی، جس کے نتیجے میں دھماکہ خیز اور بھاری گولیوں کی آوازیں آئیں کیونکہ فوج کے خصوصی دستوں اور نیشنل سکیورٹی گارڈز (این ایس جی) کے کمانڈوز نے دہشت گردوں سے مقابلہ کیا۔

Share This Article