سمیت بھارگو
جموں//سیکورٹی فورسز نے منگل کی صبح جموں و کشمیر کے اکھنور سیکٹر کے ایک گائوں کے نزدیک جنگل کے علاقے میں چھپے ہوئے مزید دو ملی ٹینٹوں کو ہلاک کر دیا، جس سے لائن آف کنٹرول کے قریب 27 گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ میں مارے گئے ملی ٹینٹوں کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ پیر کی صبح ایل او سی کے قریب حرکت کرنے والے ایک فوجی قافلے کا حصہ بننے والی ایمبولینس پر فائرنگ کرنے والے تین ملی ٹینٹوں میں سے ایک پیر کی شام تک آپریشن میں مارا گیا جس میں اسپیشل فورسز اور این ایس جی کمانڈوز کی کارروائی اور BMP-II گاڑیاںپیادہ فوج کے استعمال کا بھی مشاہدہ کیا گیا۔حکام نے بتایا کہ دیگر دو ملی ٹینٹوں کو منگل کو فوج اور پولیس کی مشترکہ ٹیموں کے بٹل کھورعلاقے کے جوگوان گائوں میں آسن مندر کے قریب آخری حملہ شروع کرنے کے بعد دو گھنٹے کے وقفے میں ہلاک کر دیا گیا۔رات بھر کی نگرانی کے بعد’’ منگل کی صبح ایک شدید فائر فائٹ کا آغاز ہوا جس کے نتیجے میں انتھک آپریشنز اور حکمت عملی کی مہارت سے تین ملی ٹینٹ مارے گئے۔فوج کے جموں میں قائم وائٹ نائٹ کور نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، مارے گئے ملی ٹینٹوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے فوج کے قافلے کو نشانہ بنانے سے پہلے سرحد پار سے تازہ دراندازی کی تھی۔حکام نے بتایا، “رات بھر کی خاموشی کے بعد، سیکورٹی فورسز نے صبح 7 بجے کے قریب چھپے ہوئے ملی ٹینٹوں کے خلاف حتمی حملہ کیا۔”حکام نے بتایا کہ ایک گھنٹہ سے زائد عرصے تک شدید فائرنگ کے بعد دو بڑے دھماکوں کا سلسلہ جاری رہا۔آپریشن میں ایک چار سالہ کتا فینٹم گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔سب سے پہلے، فوج نے اپنی چار BMP-II انفنٹری جنگی گاڑیوں کو حملے کی جگہ کے ارد گرد نگرانی اور محاصرے کو مضبوط بنانے کے لیے تعینات کیا، جب کہ ہیلی کاپٹر اور ڈرون بھی تعینات کیے گئے۔
پریس کانفرنس
میجر جنرل سمیر شریواستو (جی او سی 10 انفنٹری ڈویژن )نے منگل کو کہا کہ اکھنور میں تصادم کے دوران”ہم نے بغیر پائلٹ گاڑی، مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا ہے جس نے ہمیں ایک تیز اور کامیاب نتیجہ دیا ہم نے ایک آرمی کتا کھو دیا ، جب ہم سرچ آپریشن کر رہے تھے تو وہ آگے تھا، اور عسکریت پسندوں نے کتے پر فائرنگ کی۔ میجر جنرل سمیر شریواستو نے نامہ نگاروں کو بتایا “اس آپریشن کے بعد، ایسی اطلاعات پھیل رہی تھیں کہ فوج نے BMP کا استعمال کیا ہے ،ہم نے اس قسم کی گاڑی اس لیے استعمال کی تھی کیونکہ علاقہ سخت تھا -، جس کا درجہ 30 ڈگری اور گھنے جنگل تھا ، ہم نے ملی ٹینٹوںکا پتہ لگانے کے بعد وہاں پہنچنے کے لیے ان گاڑیوں کا استعمال کیا‘‘۔میجر جنرل شریواستو نے مزید کہا۔ڈی آئی جی، جموں-سانبہ کٹھوعہ رینج، شیو کمار شرما جو میجر جنرل سمیر شریواستو کے ساتھ پریس کانفرنس میں موجود تھے، نے کہا کہ وہ جموں و ایل جی منوج سنہا کے ساتھ میٹنگز کر رہے ہیں تاکہ پولیس اور فوج کے درمیان ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ “مقصد یہ ہے کہ فوج اور پولیس کے درمیان ہم آہنگی برقرار رہے – تاکہ اگر ہم کہیں بھی دہشت گردوں کی موجودگی کا سراغ لگاتے ہیں تو ہم اسے فوری طور پر بے اثر کر سکتے ہیں۔