ایس ایم سی پرنیشنل گرین ٹریبونل کا 72.62 کروڑ روپے جرمانہ عائد
سرینگر//جموں و کشمیر حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ اچھن لینڈ فل سائٹ پر جمع شدہ 11لاکھ میٹرک ٹن سے زائد کچرے کی بائیو مائننگ اور سائنسی صفائی کا عمل شروع کیا جا چکا ہے ، اور مارچ 2028 تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے ۔ حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ اچھن سائٹ پر سالڈ ویسٹ کی غیر سائنسی ڈمپنگ برسوں سے جاری ہے، جس سے نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے سرینگر میونسپل کارپوریشن پر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ رولز، 2016 کے تحت خلاف ورزیوں پر 72.62 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
قانون ساز مبارک گل کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کے جواب میں، جنہوں نے ڈمپنگ سائٹس، صحت کے خطرات اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سائنسی فضلہ کے انتظام کو نافذ کرنے میں حکومت کی ناکامی کی تفصیلات طلب کیں، حکومت نے تصدیق کی کہ اچھن کے مقام پر روزانہ تقریباً 550 ٹن کچرا پھینکا جاتا ہے، جس کی وجہ سے مسلسل بدبو آتی ہے اور آس پاس کے علاقوں میں صحت اور ماحولیاتی خطرات ہیں۔حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ جموں و کشمیر آلودگی کنٹرول کمیٹی (JKPCC) اور مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (CPCB) دونوں نے بار بار غیر سائنسی ڈمپنگ کے طویل مدتی صحت پر اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ این جی ٹی نے مارچ 2025 کے اپنے حکم نامے میں ماحولیاتی کارکن راجہ مظفر بھٹ کے دائر کردہ کیس میں تقریباً1,800دنوں کی خلاف ورزی پر ایس ایم سی افسران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔حکومت نے کہا کہ خلاف ورزی کی بنیادی وجہ اچھن میں فضلہ پروسیسنگ سینٹر کا کام نہ کرنا تھا، جس کے نتیجے میں کھلے عام ڈمپنگ جاری رہی۔ اپنے تحریری جواب میں، ہائوسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ ایس ایم سی نے اب ایک سو فیصد سائنسی ویسٹ مینجمنٹ حاصل کرنے اور لینڈ فل سائٹ پر انحصار کو بتدریج کم کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ شروع کیا ہے۔حکومت نے اس سوال کے جواب میں بتایا کہ سری نگر میونسپل کارپوریشن نے اب ایک جامع ‘سائنسی ویسٹ مینجمنٹ پلان’ تیار کیا ہے ، جو سوچھ بھارت مشن 2.0 اور سیٹیز مشن 2.0 کے تحت نافذ کیا جا رہا ہے ۔ اس منصوبے میں 11 لاکھ میٹرک ٹن لیگیسی ویسٹ کی بائیو مائننگ اور بائیو ری میڈیشن شامل ہے جس کے لئے مارچ 2028 تک مکمل ہونے کا ہدف رکھا گیا ہے جبکہ 459 ٹی پی ڈی میٹریل ریکوری فسیلٹی ،300 ٹی پی ڈی ریفیوئل ڈرائیوڈ فیول اور300 ٹی پی ڈی کمپریسڈ بایو گیس پلانٹس کی تعمیر،125 ٹی پی ڈی ویسٹ پروسیسنگ پلانٹ کی تعمیر 105 فیصد تک مکمل ہو چکی ہے ۔ حکومت نے تسلیم کیا کہ نیشنل گرین ٹریبونل اور جموں و کشمیر پالیوشن کنٹرول کمیٹی نے اچھن سائٹ پر غیر سائنسی ڈمپنگ کو سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سرینگر میونسپل کاپوریشن پر میونسپل ویسٹ مینجمنٹ رولز 2016 کی خلاف ورزیوں پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ حکومت نے بتایا کہ 2017 سے 2025 تک ایس ایم سی میں تعینات افسروں کی فہرست جے کے پی سی سی کو فراہم کی گئی ہے اور ان کے خلاف ماحولیات (تحفظ) ایکٹ اور واٹر ایکٹ 1974 کے تحت شکایات دائر کی گئی ہیں۔ یہ شکایات فی الحال محکمہ ماحولیات و جنگلات کے کمشنر سیکرٹری کے سامنے زیرِ سماعت ہیں۔ سری نگر میونسپل کارپوریشن نے کہا ہے کہ ادارہ 100 فیصد سائنسی ویسٹ مینجمنٹ کا ہدف حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔ منصوبے کا مقصد اچھن پر کچرے کے انبار کم کرکے سائٹ کو مکمل طور پر سائنسی نظام میں تبدیل کرنا اور 2027 تک اوپن ڈمپنگ کا خاتمہ ہے ۔ دیگر اقدامات میں کوڑا منتقل کرنے والے سٹیشنوں کی تخلیق، مقامی کھاد بنانے والے یونٹس، اور لیچیٹ ٹریٹمنٹ اور اینٹی اوور کنٹرول سسٹم شامل ہیں۔ محکمے نے مزید کہا کہ انٹیگریٹڈ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلان کے حصے کے طور پر سائٹ کے ارد گرد سبز بفر بنانے کے لیے 3,200 سے زیادہ درخت لگائے گئے ہیں، جس کا مقصد کھلے ڈمپنگ کو ختم کرنا اور مکمل سائنسی پروسیسنگ کو یقینی بنانا ہے۔