یو این آئی
نئی دہلی//راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر جگت پرکاش نڈا نے پیر کو اپوزیشن پر ضابطہ 267کے ذریعہ غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ اس طرح پارلیمنٹ کے وقار کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔ نڈا نے کہا کہ حکومت ضابطے کے مطابق کسی بھی معاملہ پر بات چیت کرانے کے لئے تیار ہے نڈا نے یہ بات اس وقت کہی جب کانگریس زیرقیادت اپوزیشن نے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش کے ذریعہ مختلف معاملات پر اپوزیشن ارکان کی طرف سے ضابطہ267کے تحت دی گئی تحریک التوا کے نوٹس کو مسترد کئے جانے کے خلاف احتجاج میں ایوان سے واک آٹ کیا۔اپوزیشن ارکان کے واک آٹ کے بعد نڈا نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ ارکان ضابطہ 267 کے تحت نوٹس دیتے ہیں اور ایوان سے واک آٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ طرز عمل اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کرنے کی کوشش ہے۔ اپوزیشن کا مقصد بحث کرنا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ضابطے کے تحت کسی بھی معاملے پر بحث کے لیے تیار ہے۔ اس کے علاوہ ایوان میں قلیل مدتی اور طویل المدتی بحث کے ضابطے ہیں۔ اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ قانون اور طریقہ کار کو پڑھتے ہی نہیں۔ یہ اپوزیشن کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے اور وہ پارلیمنٹ کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ کہا کہ حزب اختلاف کے لیڈر سمیت سب کے لیے تربیتی پروگرام منعقد کیا جانا چاہئے۔اس سے قبل ہری ونش نے کہا کہ دراوڑ منیتر کزگم(ڈی ایم کے)کے تروچی شیوا اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے سندھوش کمار پی نے حد بندی کے عمل کے معاملے پر قاعدہ 267کے تحت تحریک التوا کا نوٹس دیا ہے، ترنمول کانگریس کے ساکیت گوکھلے اور ساگاریکا گھوش، کانگریس کے پرمود تیواری اور اجے ماکن نے ووٹروں کے مساوی ای پی آئی سی نمبر،عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے شیئر بازار میں گراوٹ اور سماجوادی پارٹی کے رام جی لال سمن نے ووٹنگ میں اضافے کے تعلق سے امریکی فنڈنگ کے معاملے پر ضابطہ 267کے بارے میں 8دسمبر 2022کو تفصیلی انتظامات دیے جاچکے ہیں۔ یہ نوٹس سسٹم کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے یہ نوٹس قبول نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اراکین اسی موضوع پر کسی اور ضابطے کے تحت نوٹس دے سکتے ہیں۔