سرینگر/سرکار نے گذشتہ رات دیر گئے 18علیحدگی پسند لیڈران کی سرکاری سیکورٹی واپس لینے کا اعلان کیا۔ان لیڈران میں حریت کانفرنس (گ) کے چیئر مین سید علی گیلانی، اسی حریت دھڑے کے آغا سید حسن، لبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک، حریت (ع) کے مولانا عباس انصاری، مسرور عباس،سید سلیم گیلانی، محمد مصدق،مختار احمد وازہ ، ظفر اکبر بٹ محبوس محبوس نعیم خان اور شاہد الاسلام اور غیر معروف فاروق احمد کچلو ، عبد الغنی شاہ (ڈوڈہ)، اور آغا اُبولحسین (بڈگام)شامل ہیں۔
سرکار نے حال ہی میں نوکری سے مستعفی ہوئے سابق آئی اے ایس آفیسر،شاہ فیصل اور'' وحید پرے ''کی سرکاری سیکورٹی بھی واپس لی ہے۔
سرکار نے اپنے بیان میں بتایا کہ مذکورہ شخصیات کی سرکاری سیکورٹی پر بھاری وسائل صرف ہوتے تھے ۔
حریت لیڈروں کے علاوہ مذکورہ سرکاری بیان میں مزید155سیاسی شخصیات کی سرکاری سیکورٹی واپس لینے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم ان کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔بیان کے مطابق متذکرہ بالا سیاسی شخصیات کی سیکورٹی پر 100اہلکار اور 100گاڑیاں مشغول تھیں۔
واضح رہے کہ سرکار نے 17فروری کو بھی ایک ایسے ہی حکمنامے کے ذریعے حریت (ع) کے چیئر مین میرواعظ عمر فاروق سمیت چار علیحدگی پسند لیڈران کی سرکاری سیکورٹی واپس لی تھی ۔ ان لیڈران میں میرواعظ کے علاوہ پروفیسر عبد الغنی بٹ، بلال لون اور محبوس شبیر شاہ شامل تھے۔