سرینگر//قریب ایک ماہ کے طویل وقفے اور سرحد پار ڈرائیوروں کی ہڑتال ختم ہونے کے بعدکنٹرول لائن کے آر پار تجارت جمعہ کودوطرفہ طور معمول پر آگئی اور دونوں طرف سے مجموعی طور تجارتی سامان سے بھرے38ٹرکوں سے کنٹرول لائن عبور کی۔ 21جولائی کو سرحدی قصبہ اوڑی میں کنٹرول لائن کے آر پار جاری تجارت کے تحت سرحد پار سے آئے ایک ٹرک سے 66.5کلوگرام ہیروئین اور برائون شوگر برآمد کیا گیاجس کی مالیت قریب300کروڑ روپے بتائی جارہی ہے۔پولیس نے اس کاروائی کے دوران ٹرک ڈرائیور محمد یوسف شاہ کو بھی حراست میں لیا۔اس معاملے کو لیکر پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں انٹرا کشمیر ٹریڈ یونین کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں گرفتار ڈرائیور کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی فوری ہائی کا مطالبہ کیا گیا اور آر پار تجارت احتجاج کے بطور معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔نتیجے کے طور پر تجارت دو ہفتے معطل رہی اور کسی بھی گاڑی نے کنٹرول لائن کے دونوں طرف سفر نہیں کیا۔3اگست جمعرات کو اوڑی میں کنٹرول لائن پر کمان پل کے بیچوں بیچ آر پار حکام کے درمیان بات چیت کا فیصلہ کن دور منعقد ہوا جس میں حد متارکہ کے دونوں طرف تجارت بحال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔چنانچہ18اگست کو آر پار تجارت یکطرفہ طوربحال ہوئی جس دوران اوڑی سے4ٹرک مظفر آباد روانہ ہوئے لیکن وہاں سے کوئی بھی گاڑی سامان لیکر اوڑی وارد نہیں ہوئی۔ذرائع نے بتایا کہ اس کی بنیادی وجہ آر پار تجارت سے منسلک ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال کی جو اپنے ساتھی کی رہائی تک گاڑیاں چلانے سے انکار کرتے رہے۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز سرحد پارانٹرا کشمیر ٹریڈ یونین کا ایک اور اہم اجلاس قائمقام صدر غازی شاہد بٹ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں تجارت کی بحالی کو لیکر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کے بعد یونین کے زعماء وادی میں گرفتار ڈرائیور محمد یوسف شاہ کے گھروالوں سے ملاقی ہوئے جس دوران تمام معاملات طے کئے گئے۔اس ملاقات کے تناظر میں ڈرائیوروں نے اپنی ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا اور اس طرح تجارت کو باضابطہ طور بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔اوڑی سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ جمعہ کو مختلف قسم کے سامان سے بھرے25ٹرک کنٹرول لائن کے اُس پار روانہ ہوئے تاہم پانچ ٹرک یہ کہتے ہوئے لوٹا دئے گئے کہ روزانہ صرف20ٹرکوں کی آواجاہی مقرر ہے۔نمائندے نے بتایا کہ مظفر آباد سے 18ٹرک اوڑی پہنچ گئے اور اس طرح ایک ماہ سے زائد عرصے کے بعد دو طرفہ تجارت معمول پر آگئی۔(کے ایم این(