پرویز احمد
سرینگر //جموں و کشمیر میں اسوقت 130نجی ہسپتال آیوشمان بھارت صحت سکیم کے تحت مریضوںکو مفت طبی سہولیات دے رہے ہیں۔ ابھی تک سکیم کے تحت جموں و کشمیر میں ایک کروڑ 10لاکھ 4ہزار 448افراد کا اندراج ہوا ہے۔ ابتک 85لاکھ 58ہزار 171افراد کو گولڈن کارڈ فراہم کئے گئے ہیں جبکہ پورے جموں و کشمیر میں سکیم کے تحت 13لاکھ 10ہزار سے زائد مریضوں کو مفت علاج فراہم کیا گیا ۔لیکن نجی ہسپتالوں کو ابھی بھی رقومات کی ادائیگی نہیں ہورہی ہے۔جموں و کشمیر میں اسوقت 130نجی ہسپتال آیوشمان بھارت کے تحت رجسٹرڈ ہیں جن میں 70نجی ہسپتال کشمیر صوبے میں ہے۔ نجی ہسپتالوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال کے 300کروڑ روپے میں ابھی بھی آیوشمان بھارت کے پاس 100کروڑ روپے جبکہ امسال کے 200کروڑ واگذار کرنے باقی ہیں۔ ہسپتالوں کا کہنا ہے کہ ا ن رقومات میںتاخیر کی وجہ سے عام لوگوں کی طبی سہولیات پر منفی اثر پڑرہا ہے۔نجی ہسپتالوں کی انجمن کا کہنا ہے کہ پچھلے مالی سال کے 100کروڑ واجب الادا ہیں جبکہ رواں مالی سال کے 200کروڑ بھی سرکار نے ادا نہیں کئے ہیں۔ ایسوسی ایشن نے بتایا اسوقت سرکار 100فیصد کے بجائے صرف 15سے 20فیصد رقومات ہی ادا کررہی ہے کیونکہ گزشتہ سال کے تنازعہ کے بعد سرکار نے یہ سکیم اپنے ہاتھوں میں لی تھی اور مقررہ وقت پر رقومات ادا کرنے کی بات کی تھی لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ کشمیر عظمیٰ نے آیوشمان بھارت صحت سکیم کی ترجمان نورین راجا سے رابط کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال کوریائی کمپنی IFCO TOKYOکے ساتھ تنازعہ کے بعد سرکار نے عدالت عالیہ میں سکیم ازخود چلانے کی ذمہ داری لی تھی اور ہسپتالوں کو رقوما ت ادا کرنے کی بات کی تھی لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔