سرینگر// اہگام شو پیاں میںفوج کے ہاتھوں نو جوانوں کی مبینہ مارپیٹ کے خلاف لوگوں نے زور دار احتجاج کرتے ہوئے اہگام پلوامہ روڈ پر کئی گھنٹوں تک ٹڑیفک کی آمد و رفت کے لئے بند کر دیا جس کے نتیجے میں اس سڑک پر در جنوں گاڑیاں در ماندہ ہو کر رہ گئی ۔ شوپیان ضلع کے اہگام علاقے میں بدھ کے صبح لوگوں نے اس وقت سڑکوں پر نکل کر فوج کے ہاتھوں تین مقامی نوجوانوں کوشدید مار پیٹ کرنے کے خلاف زبردست احتجاج کر کے اہگام پلوامہ روڑ پر دھرنا دیکر واقعے کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔احتجاجی لوگوں نے بتایا اہگام علاقے میں قائم 44RRسے وابستہ ایک پارٹی گائوں میں داخل ہو کر میوہ باغات میں کام کر رہے 3 مقامی نوجوانوںجن میں بلال احمد ،محمد شفی اور عبد المجیدشامل ہیں کو بناء کسی وجہ کے پکڑ کر انکی شدید مارپیٹ کی ۔معلوم ہوا ہے کہ فوج کی جانب سے مبینہ مارپیٹ کی اطلاع جوں ہی گائوں والوں کو ملی تومقامی آبادی نے جن میں مرد و زن سڑکوں پر نکل کرواقعے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔معلوم ہوا ہے کہ اس دوران مظاہرین نے اہگام پلوامہ روڑ پر کئی گھنٹوں تک دھر دیکر ٹریفک کی نقل و حمل کو روک کرملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس حوالے سے فوج کے سرینگر میں مقیم ترجمان کرنل راجیش کالیا نے بتایا کہ فوج نے کسی کو مارا نہیں بلکہ فوج کو یونہی بدنام کیا جا رہا ہے ۔