ہمیں اے حضرت یزداں
گرفتِ وہم وغم سے دے خلاصی
جذبہ ِ توحید کو وسعت فراہم کر
دلوں کو عشقِ آنحضرت ﷺ سے کر لبریز
تیری دنیا کے ہم بھولے ہوئے
بھٹکے ہوئے بندے پریشاں حال رہتے ہیں۔
ہماری ہی زمیں کو لوگ تو فردوس کہتے ہیں
مگر اس رشکِ جنت کے مکیں ہر دم تڑپتے ہیں
سدا بے حال وبے پرسان رہتے ہیں
لہو آدم کی رگ رگ کا
ندی نالے چُراتے ہیں
چُراکر خوب بہتے ہیں۔
لرزتی ہے زمیں اور آسماں آنسو بہاتاہے
دوپٹہ ماں کا بیٹے کے لہو کا رنگ اُڑاتا ہے
کلیجہ منہ کو آتا ہے۔
دکھادے
اک نیا موسم نئی رونق نئی دنیا
جہاں پر زندگی کا بول بالا ہو
جہاں پر نور کی بارش ہو
رحمت کا اُجالا ہو
جہاں عزت ہو، حرمت ہو
مودت اور محبت ہو
جہاں اولاد آدم
سرخرو ہو شادماں ہو
اور موسم کی ستم رانی سے بالا ہو
یہی فریاد کرتے ہیں دلوں کو شاد کر
اُجڑی ہوئی جنت کو پھر آباد کر۔۔(آمین)
مسافر اعجاز
فرصل کولگام کشمیر،رابطہ نمبر: 7006614710