محمد تسکین
بانہال // ضلع رام بن کے علاقوں میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے بانہال ، کھڑی ، آڑپنچلہ ، مہو منگت ، رامسو ، نیل ، اکڑال پوگل پرستان ، گول سنگلدان ، راج گڑھ بٹوت ،سناسر اور رام بن کے کئی علاقوں سے املاک کے مزید نقصانات کی اطلاعات ہیں اور گول اور نیل کے علاقے میں مقامی لوگوں اور پولیس نے گرتے مکانوں سے درجنوں لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا ہے ۔فاروق احمد نائیک نامی کھڑی آڑپنچلہ کے مقامی سماجی کارکن کشمیر عظمی کو بتایا کہ کھڑی مارکیٹ کے وسط میں اوپر پہاڑی سے آنے والا ایک نالہ پچاس کے قریب گھروں ، تین دینی مدارس اور مسجد کیلئے خطرہ بنا ہوا ہے اور اس نالہ کو کئی دہائیوں سے تعمیر کرکے گہرا بنانے کی عوامی مانگ کیطرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے اور گزشتہ رات پوری بستی اور کیو آر ٹی کھڑی کے رضاکاروں نے برستی بارش میں علاقے کی پہرہ داری کی ہے اور رات بھر نالے کو صاف کرتے رہے لیکن اس کے باوجود کئی گھروں میں پانی داخل ہوا ہے ۔ اسی طرح رام بن کے میتراہ علاقے کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ قصبہ میترا کے بیچوں بیچ بہنے والے ایک نالہ اور دریائے چناب نے میترا لور کے مکینوں کو تشویش اور خوف میں مبتلا کر رکھا ہے اور میتراہ نالہ اور چناب میں پانی کی بڑھتی سطح لوگوں کی نیندیں لے آڑی ہے ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ڈر کے مارے کرول ، میتراہ اور سیری اور گام پنچایت کے سینکڑوں لوگوں نے پوری رات جاگ کر گزاری ہے کیونکہ نالوں کے بہاو اور پسیوں کے پیش نظر لوگوں پر خوف چھایا رہا ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ میتراہ نالہ کے ساتھ آبادی کیلئے ایک حفاظتی دیوار پچھلے سال کے سیلاب میں تباہ ہونے کے بعد سے متعلقہ محکموں کی توجہ اب تک حاصل نہیں کرسکی ہے جس کی وجہ سے ایک بڑی بستی اور فلوریکلچر کی پارکوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔ کھڑی آرپنچلہ اور میتراہ لور میں خطرے کے پیش نظر جہاں سینکڑوں لوگوں نے پوری رات پہرے داری اور پانی کے بہاو پر نظر بنائے رکھنے میں گزاری وہیں پولیس اور انتظامیہ کے اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا تھا اور انہوں نے لوگوں کو گھروں سے نکل کر محفوظ مقامات پر منتقیل ہونے کی اپیل کی ہے۔اس دوران سیلابی صورتحال کے پیش پولیس ، انتظامیہ ، ایس ڈی آر ایف ، فوج ، سی آر پی ایف کے علاوہ بانہال والنٹیرس این جی او ، ہمالین کیو آر ٹی رامسو ، کیو آر ٹی کھڑی اور سول کیو آر ٹی رام بن کے رضاکاروں کی ٹیمیں تیا بہ تیار ہیں اور لوگوں کی مدد کر رہے ہیں ۔ بانہال والنٹیرس نے لوگوں اور مختلف مقامات پر درماندہ گاڑی والوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی خطرے اور ضرورت کیلئے ان کے ہر جگہ موجود رضاکاروں سے رابطہ کریں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 26اگست سے یکم ستمبر کے دوران ضلع رام بن میں 158رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ہے جن میں 12مکان مکمل طور سے تباہ ہوئے ہیں جبکہ 48مکانوں کو شدید اور اٹھانوے رہائشی مکان کو جزوی نقصانات سے دوچار ہونا پرا ہے ۔ مکمل اور جزوی طور تباہ ہوئے 158مکانوں میں سے 120مکان کچے اورغریب اور مزدور پیشہ لوگوں کے آشیانے بتائے جاتے ہیں ۔