عشرت حسین بٹ
پونچھ //فوج کی پونچھ بریگیڈ کے بریگیڈئیرکمانڈمدیت مہاجن نے کہا ہے کہ پونچھ بریگیڈ آپریشن سندور کے دوران لائن آف کنٹرول کے پار پاکستان کی بلا اشتعال جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے شدید اور مسلسل کارروائیوں میں مصروف تھی ۔انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’ہم نے رد عمل کا انتظار نہیں کیا ہم جواب دینے کے لئے تیار ہیں اس حد تک میں کہوں گا کہ پونچھ بریگیڈ آپریشن سندور کا حصہ نہیں بلکہ دل تھا‘‘۔انہوں نے کہا ہے کہ’’پہلگام میں پاک اسپانسر شدہ دہشت گردی کے حملے کو ہندوستانی فوج کی طرف سے ایک کیلیبریٹڈ جواب دیا گیا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’ابتدائی طور پر صرف دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کی گئی فوج نے بے مثال درستگی اور مقصد کے ساتھ حملہ کیا‘‘۔موصوف نے کہا ’’ دہشت گردوں کے نو میں سے چھ اہم اہداف پونچھ، راجوری اور اکھنور کے مقابل تھے اور ان کو اس رات مؤثر طریقے سے بے اثر کر دیا گیا ‘‘۔ انہوں نے کہاکہ’’صرف اس وقت جب پاکستانی فوج نے شہری علاقوں کو بلاامتیاز نشانہ بناتے ہوئے اضافہ کیا تو ہندوستانی فوج نے فیصلہ کن طور پر ان کے فوجی اثاثوں کو نشانہ بنایا اورجیسے ہی دشمن نے ڈرون سواروں کے ایک نئے خطرے کو جنم دیااوریہ آرمی ایئر ڈیفنس ہی تھا جو واقعی چمکتی ہوئی ڈھال کے طور پر ابھرا جس نے غیر معمولی مہارت، لچک، اور ہر فضائی خطرے کو روکنے کے لئے جدید ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا اورغیر متزلزل چوکسی اور بہادری کے ساتھ اپنے فوجیوں اور علاقے کی حفاظت کی‘‘۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج کا نقصان صرف تعداد میں نہیں بلکہ حوصلے اور اقدام میں بھی تھا ‘‘۔ بریگیڈئیر مْدیت نے کہاکہ’’آج وہ (پاکستان)اپنی ہی قوم کے سامنے اپنی ساکھ کھو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہمارے پاس دشمن پر بھاری اور غیر مہلک جانی نقصانات مسلط کرنے کی اطلاعات ہیں جن میں نمبروں میں اب بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں ان معلومات کی تصدیق اور تصدیق کیلئے کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور ختم نہیں ہوا، یہ صرف وقتی طور پر معطل ہے اور اس لئیہندوستانی فوج چوکس، تیار ہے اور اگر دوبارہ دشمن کی طرف سے چیلنج کیا گیا تو ہم لفظوں سے نہیں بلکہ قوم کے عزم اور آگ سے جواب دیں گے‘‘۔