Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

آپریشن سندور | جدید جنگ میں فیصلہ کن فتح

Towseef
Last updated: May 14, 2025 11:36 pm
Towseef
Share
8 Min Read
SHARE

زاویہ نگاہ

جان سپنسر

بھارت نے آپریشن سندور کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا۔ اب جو کچھ موجود ہے وہ کارروائیوں میں ایک حساس وقفہ ہے۔ کچھ اسے جنگ بندی کہہ سکتے ہیں، لیکن فوجی رہنماؤں نے جان بوجھ کر اس لفظ سے گریز کیا ہے۔ جنگی نقطہ نظر سے، یہ محض ایک وقفہ نہیں ہے،یہ ایک غیر معمولی اور غیر واضح فوجی فتح کے بعد ایک سٹریٹجک وقفہ ہے۔

صرف چار دن کی فوجی کارروائی کے بعد، یہ اپنے مقصد کے اعتبار سے نتیجہ خیز ہے: بھارت نے زبردست فتح حاصل کی۔ آپریشن سندور نے اپنے سٹریٹجک اہداف کو پورا کیا اور اس سے بھی آگےبڑھ گیا۔ دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچوں کو تباہ کرنا، فوجی برتری کا مظاہرہ کرنا، رخنہ اندازیوں کو دوور کیا اور قومی سلامتی کے نئے نظریے کو اپنایا ۔ یہ کوئی علامتی طاقت نہیں تھی۔ یہ فیصلہ کن طاقت تھی، جس کا واضح طور پر استعمال کیا گیا ۔

بھارت پر حملہ ہوا۔ 22اپریل 2025 کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں 26بھارتی شہریوں کا قتل عام کیا گیا جن میں زیادہ تر ہندو سیاح تھے۔ پاکستان میں قائم لشکر طیبہکی ایک شاخ، مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف) نے اس کی ذمہ داری قبول کی۔ جیسا کہ کئی دہائیوں سے ہوتا رہا ہے، اس گروپ کو پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی پشت پناہی حاصل رہی ہے۔لیکن گزشتہ حملوں کے برعکس اس بار بھارت نے انتظار نہیں کیا۔ اس نے بین الاقوامی ثالثی کی اپیل نہیں کی اور نہ ہی سفارتی بیان جاری کیا۔ اس نے جنگی طیارے بھیجے۔

بھارت نے 7مئی کو آپریشن شروع کیا، جو بروقت ،فوری اور درست طریقے سے مربوط فوجی ہم تھی۔ بھارتی فضائیہ نے پاکستان کے اندر دہشت گردی کے نو بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنایا، جن میں جیش محمد اور لشکر طیبہ کے ہیڈکوارٹر اور ٹھکانے شامل ہیں۔ پیغام واضح تھا۔پاکستانی سرزمین سے شروع ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کو اب جنگی کارروائیوں کے طور پر دیکھا جائے گا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے نئے نظریے کو ناقابل تردید قرار دیا’’بھارت کسی بھی جوہری بلیک میلنگ کو برداشت نہیں کرے گا۔بھارت جوہری بلیک میلنگ کو ڈھال بنا کر تیار ہونے والے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر درستگی کے ساتھ اور فیصلہ کن حملہ کرے گا‘‘۔انتقامی کارروائی سے زیادہ، یہ ایک نئے اسٹریٹجک نظریے کی شروعات تھی ۔ جیسا کہ مودی نے کہا’’دہشت گردی اور مذاکرات ساتھ- ساتھ نہیں چل سکتے۔ پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے‘‘۔

آپریشن سندور کو سمجھے بوجھے مراحل کے ساتھ انجام دیا گیا:

• 7 مئی:پاکستانی علاقوں میں اندر تک گھس کر نو درست حملے کیے گئے۔ اہداف میں بہاولپور، مریدکے، مظفرآباد اور دیگر جگہوں پر دہشت گردی کے اہم تربیتی کیمپ اور لاجسٹک ٹھکانے شامل تھے۔

• 8 مئی:پاکستان نے بھارت کی مغربی ریاستوں میں بڑے پیمانے پر ڈرون سے سلسلے وار جوابی کارروائی کی۔ بھارت کے کثیر جہتی دفائی دفاعی نیٹ ورک ، جو کہ اسرائیلی اور روسی نظاموں کے ذریعہ گھریلو طور پر بنایا اور تیار کیا گیا ہے، نے تقریباً سبھی کو ناکام بنادیا ۔

• 9 مئی:بھارت نے چھ پاکستانی فوجی ایئربیسز اور یو اے وی کوارڈی نیشن مراکز پر اضافی حملے کئے۔

• 10مئی:ایک عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا۔ بھارت نے اسے جنگ بندی نہیں کہا۔ بھارتی فوج نے اسے’’فائرنگ کو روکنے‘‘ کا نام دیا – ایک معنی خیز لیکن سمجھا بوجھا انتخاب جس نے صورتحال پر اس کے سٹریٹجک کنٹرول کو تقویت بخشی۔یہ صرف حکمت عملی کی کامیابی نہیں تھی۔ یہ لائیو فائر کے تحت نظریاتی عمل آوری تھی۔

حاصل ہوئے اسٹریٹجک اثرات ۔
1 ایک نئی سرخ لکیر کھینچی گئی- اور نافذ کی گئی۔
پاکستانی سرزمین سے دہشت گردانہ حملوں کا مقابلہ اب فوجی طاقت سے کیا جائے گا۔ یہ دھمکی نہیں ہے۔ یہ ایک نظیر ہے۔

2 فوجی برتری کا مظاہرہ
بھارت نے اپنی مرضی سے پاکستان میں کسی بھی ہدف،دہشت گردی کے مقامات، ڈرون کوآرڈینیشن کے مراکز، حتی کہ ایئر بیس تک کو نشانہ بنانے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ اس دوران پاکستان بھارت کے اندر ایک بھی دفاعی علاقے میں گھسنے میں ناکام رہا۔ یہ برابری نہیں ہے۔ یہ زبردست برتری ہے۔ اور اسی طرح حقیقی برتری قائم ہوتی ہے۔

3 برتری ثابت کرنا
بھارت نے زبردست جوابی کارروائی کی لیکن مکمل جنگ سے باز آ گیا۔ کنٹرول شدہ فوجی کارروائی نے ایک واضح برتری کا اشارہ دیا،بھارت جواب دے گا اور رفتار پر بھی اس کا کنٹرول ہے۔

4 سٹریٹجک آزادی پر زور
بھارت نے بین الاقوامی ثالثی کے بغیر اس بحران سے نمٹا۔ اس نے خودمختار ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے خودمختار شرائط پر نظریے کو نافذ کیا۔آپریشن سندور قبضے یا حکومت کی تبدیلی کے لیے نہیں تھا۔ یہ مخصوص مقاصد کے لیے محدود جنگ تھی۔ بھارت پر بحث کرنے والے ناقدین کو اس نقطہ کو نہیں بھولنا چاہئے۔سٹریٹجک کامیابی تباہی کے پیمانے کے بارے میں نہیں ہے ، یہ مطلوبہ سیاسی اثر حاصل کرنے کے بارے میں ہے۔بھارت انتقام کے لیے نہیں لڑ رہا تھا۔ وہ برتری کے لیے لڑ رہا تھا۔ اور اس نے اسے حاصل کیا۔

بھارت کا تحمل اس کی کمزوری نہیں بلکہ پختگی ہے۔ اس کارروائی سےدشمن کو قیمت چکانی پڑی ، حدیں دوبارہ متعین کی گئیں اور اپنےفوجی غلبے کو برقرار رکھا۔ بھارت نے صرف حملے کا جواب نہیں دیا۔ اس نے سٹریٹجک مساوات کو بدل دیا۔ایک ایسے دور میں جہاں بہت سی جدید جنگیں کھلے عام قبضہ کرنے یا سیاسی الجھنوں میں بدل جاتی ہیں، آپریشن سندور اس سے الگ رہا۔ یہ نظم و ضبط کی فوجی حکمت عملی کا ایک مظاہرہ تھا،واضح اہداف، ہم آہنگ طریقے اور ذرائع، اور غیر متوقع فوجی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے نظریے پر عمل درآمد۔ بھارت نے ایک دھچکا برداشت کیا، اپنے مقصد کی وضاحت کی اور اسے حاصل کیا۔یہ سب ایک مقررہ وقت کے اندر اندر کیا گیا۔

آپریشن سندور میں طاقت کا استعمال زبردست لیکن کنٹرول میں تھا –جو درست ، فیصلہ کن اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے رہا۔ جدید جنگ میں اس طرح کی مثال کم ہی ملے گی۔ ایک ایسے دور میں جس کی تعریف ’’ہمیشہ کی جنگوں‘‘ اور سٹریٹجک سمت کے بغیر تشدد کے سلسلے سے ہوتی ہے، سندور ان سے سے الگ رہا۔ یہ محدود جنگ کا ایک ماڈل پیش کرتا ہے جس میں واضح طور پر متعین انجام، مماثل طریقے اور ذرائع ہیں، اور ایک ایسی ریاست جس نے کبھی بھی پہل کو ترک نہیں کیا۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
گول رام بن شاہراہ سڑک کے کنارے ملبے کے ڈھیر | بارشوں کے دوران آنے والی پسیاں نہیں ہٹائی گئیں ، نالیوں کی حالت خستہ
خطہ چناب
ٹینکر کی زد میں آنے سے ضلع کورٹ را م بن کا افسر ہلاک
خطہ چناب
ویشنو دیوی مندر کیلئے ہیلی کاپٹر سروس | 7دنوں کے بعد دوبارہ بحال
جموں
کشیدہ حالات کا صحت نظام پر منفی اثر، ہسپتال میں مریضوں کی تعداد میں 90فیصد کمی جی ایم سی راجوری میں او پی ڈی سروسز تقریباً معطل، لوگ خوف کے باعث گھروں تک محدود
پیر پنچال

Related

کالممضامین

جنگ بندی کی اہمیت ، اثرات اور فوائد

May 14, 2025
کالممضامین

! جنگ تباہی ہے اور امن خوشحالی | کشمیریوں کو امن و سکون سے جینے کا موقعہ دیجئے نالہ و فریاد

May 14, 2025
کالممضامین

جنگ بندی کے بعد آگے کی راہ | اقتصادی ترقی کیساتھ دفاعی بالادستی بھی ضروری اظہار خیال

May 14, 2025
کالممضامین

جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے | جنگ کے دامن میں ہلاکت خیزیوں کے سوا کچھ نہیں پسِ آئینہ

May 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?