ایجنسیز
لکھن// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پیر کو لوک سبھا میں آپریشن سندور پر بحث شروع کریں گے اور راجیہ سبھا میں منگل کو بحث ہونے کی توقع ہے۔جمعہ کو آل پارٹی میٹنگ کے بعد اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے جانے والے مسائل پر بحث کے مطالبات پر تعطل ٹوٹ گیا۔ حکومت کا موقف ہے کہ وہ آپریشن سندور اور دیگر امور پر قواعد و ضوابط اور چیئر کی اجازت سے مشروط بات چیت کے لیے تیار ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر اور نشی کانت دوبے کے لوک سبھا میں ہونے والی بحث میں حصہ لینے کی امید ہے۔توقع ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا اورراجیہ سبھا میں بحث میں حصہ لے سکتے ہیں۔ منگل کو راجیہ سبھا میں آپریشن سندور پر بحث شروع ہوگی۔ذرائع نے بتایا کہ راج ناتھ سنگھ اور جے شنکر ان وزرا میں شامل ہوں گے جو راجیہ سبھا میں بحث میں حصہ لیں گے۔توقع ہے کہ ٹی ڈی پی کے لاو سری کرشنا دیورایالو اور جی ایم ہریش بالیوگی لوک سبھا میں او پی سندور پر بحث میں حصہ لیں گے۔ پارٹی کو 30 منٹ کا وقت دیا گیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کی طرف سے اس کے سربراہ اکھلیش یادو اور ایم پی راجیو رائے بحث میں حصہ لیں گے۔مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ آپریشن سندور پر پیر (28 جولائی)کو لوک سبھا میں 16 گھنٹے اور منگل (29 جولائی) کو راجیہ سبھا میں 16 گھنٹے تک بحث کی جائے گی۔ رجیجو نے نامہ نگاروں کو بتایا”تمام ایشوز پر ایک ساتھ بات نہیں کی جا سکتی ہے، اپوزیشن نے کئی مسائل اٹھائے ہیں، جیسے بہار میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) مشق اور دیگر، ہم نے انہیں بتایا ہے کہ پہلے آپریشن سندور پر بات کی جائے گی، ہم فیصلہ کریں گے کہ اس کے بعد کون سے مسائل پر بات کی جائے گی ،آپریشن سندور پر پیر (26 جولائی)کو لوک سبھا میں 16 گھنٹے اور منگل کو راجیہ سبھا میں 12 گھنٹے ( کی بحث ہوگی۔حزب اختلاف کی جماعتیں پہلگام ملی ٹینٹ حملے اور آپریشن سندور پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہیں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بار بار ان دعوں پر حکومت سے وضاحت طلب کی ہے کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی ثالثی کی تھی۔