Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

آپریشن ’’ردالفساد‘‘

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 24, 2017 10:12 pm
Kashmir Uzma News Desk
Share
11 Min Read
SHARE
سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے فوج کی کمان سنبھالتے ہی پاکستان کودہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے پوری شدت سے’’ آپرویشن ضربِ غضب ‘‘سے پاکستان کے اندردہشت گردوں کی تقریباً تمام کمین گاہوں کاخاتمہ کرنے کابیڑہ اُٹھایا،جس کی گونج نہ صرف اندرونِ ملک بلکہ بیرونِ ملک بھی واضح طورسنی گئی۔برطانوی اخبارڈیلی میل کامشہورصحافی ''پیٹر اوبورن'' علاقے کا ذاتی دورہ کرنے کے بعدکہنے پرمجبورہو گیاکہ''دنیا میں سب سے زیادہ خطرناک علاقہ شمالی وزیرستان اب مکمل طورپردہشت گردوں سے پاک ہوچکاہے اوریہ کسی معجزے سے کم نہیں''۔اس آوپریشن نے اندرونِ ملک دہشت گردوں کی جڑیں کاٹ کررکھ دیں جو افغان سرحد کے قرب وجوارمیں اپنی کمین گاہوں سے مملکت خداداد پاکستان کے امن وامان کو بھسم کر رہے تھے،اب وہ پہاڑوں کی دھول چاٹ رہے ہیں اورپناہ گاہوں کی تلاش میں مارے مارے پھررہے ہیں ۔ یہ لوگ اپنے وجودکے بقاء کی آخری جنگ بھی ہارنے کے مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔ غیر ملکی اشاروں پر ناچنے والے ان  بندوق برداروںکی حالیہ دہشت گردانہ کاروائیاں اس بجھتے چراغ کی طرح ہیں جوبجھنے سے پہلے بھڑکتاہے اور بالآخر راکھ بن کر ہمیشہ کے لئے بجھ جاتا ہے۔یقیناً پاکستان میں غیر ملکی شہ پر جاریہ دہشت گردی کاشجرموسم خزاں کی لپیٹ میں آچکا ہے اوراب ضرورت اس بات کی تھی کہ اس کی جڑوں کو سیراب کرنے والے جوہڑوں پر پلنے والے زہریلے کانٹے دارتمام جھاڑ جھنکاڑ، جڑی کومکمل طورپرتلف کر دیاجائے۔ یہی وجہ ہے کہ ارضِ وطن پرپھیلے ہوئے اس فساد کواپنے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے ''دارلفساد''آ وپریشن شروع کردیاگیا۔ ہم اسے ضربِ غضب کی تکمیل کہہ سکتے ہیں۔
آوپریشن ’’ردالفساد‘‘کافیصلہ سانحہ لاہور،حیات آبادپشاور،چارسدہ اورسیہون شریف کے فوری بعداصولی طورکرتے ہوئے سیکورٹی اداروں کوضروری تیاریوں کے لئے کہہ دیاگیاتھا ۔ یہ فوجی کارروائی اب بڑی تیزی سے اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے۔اس کی کامیابی کاآغازدراصل پاکستان سپرلیگ کے فائنل کے انعقادلاہورمیں کرانے کے فیصلے کے اعلان سے سامنے آگیاتھاورنہ ڈی ایچ اے لاہورمیں ہونے والے مبینہ دھماکے نے پی ایس ایل فائنل کے لاہورمیں ہونے یانہ ہونے پرسوال اٹھادئے تھے لیکن آوپریشن ’’ردالفساد‘‘شروع ہونے سے اب تک پاکستان میں بلامبالغہ سینکڑوں مقامات پر کامیاب کارروائیوں میں لاتعداد مشکوک عناصریا دہشت گردوں کے مبینہ سہولت کار گرفتار اوربیسیوں خطرناک دہشت گرد مسلح مقابلوںمیں مارے جاچکے ہیں۔یہ پہلا موقع ہے کہ پنجاب میں بھی اس آوپریشن کے ساتھ ہی رینجرزکی باقاعدہ خدمات حاصل کی گئیں ۔ رینجرز کو پنجاب میں کرداردینے یانہ دینے پراب تک لمبی بحثیں ہوتی رہی ہیں لیکن اب یہ معاملہ بحثا بحثی کے دائرے سے نکل کر اتفاق رائے میں بدلا ، جس کے بعدیہ میدان عمل میں کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہاہے۔یہ اتفاق پہلے ہوجاتاتو دہشت گردی کے کچھ واقعات شایدرونمانہ ہو  ئے ہوتے لیکن دیرآیردرست آیدکے مصداق آوپریشن ’’رد الفساد‘‘کے آغازکے ساتھ ہی سیکورٹی اداروں اورحکومت کا اعتماد اتنا بحال ہوا کہ لاہورمیں پی ایس ایل کے فائنل کے حق میں فیصلہ ہو ا۔یہ ایک غیرمعمولی واقع ہے۔
سیکورٹی فورسزکی طرف سے دہشت گردی کے خلاف یہ پہلاآوپریشن نہیں ہے بلکہ نائن الیون کے بعدتقریباًہرآرمی چیف نے اپنے اپنے اندازمیں اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے اقدامات کیے ، تاہم ہرنیاآوپریشن پہلے والے آوپریشن اوردہشت گردی کے خلاف کئے گئے اقدامات کو ان معنوں میں اگلا مرحلہ سمجھاجاتارہا کہ ماضی کی پیش رفت اورکامیابیوں کوکیسے تسلسل کے ساتھ آگے بڑھایاجائے،نیزپہلے رہ جانے والی کمیوں اور کوتاہیوں کاتدارک کیسے کیاجائے۔اس ناطے آوپریشن ’’ردالفساد‘‘نسبتاً ہمہ گیریت کا حامل آوپریشن ہوسکتا ہے لیکن اس ہمہ گیریت کے خلاف بھی فوری طورپر پروپیگنڈے کے طورپرایک رُخ کی تشہیرشروع کردی گئی کہ جیسے خدانخواستہ پنجاب میں پختون آبادی کے خلاف بھی آوپریشن شروع کردیاگیاہے ۔اس کایقیناایک منفی اثر بھی اُبھرا لیکن خداکاشکرہے کہ دشمن قوتوں کے اس منفی پروپیگنڈے نے اس وقت دم توڑدیاجب میڈیا میں اس کی قلعی کھلنی شروع ہوگئی۔ ہمہ گیریت کے حامل آپریشن ’’ردالفساد‘‘کاایک اہم پہلویہ ہے کہ یہ پہلاآوپریشن ہے جس کے تحت پاکستان میں دہشت گردی،تخریبی اورفسادی قوتیں یا قوم میں انتشار اور عدام استحکام کاباعث بننے والے ان عناصرجن کی مالی سرپرستی اور اسلہ کی فراہمی ہی نہیں بلکہ تر غیب ،رہنمائی،تربیت کے ساتھ ساتھ پناہ گیری کی ذمہ داری میں ایک جانب بھارت کانام گشت کرتارہا اوردوسری جانب بھارت کو افغانستان میں اپنے معاون خاص کے طورپر دخیل بنانے میں کوشاں امریکا بہادرکاذکر بھی آتا رہا لیکن پاکستان کی ریاستی مشینری اور حکومت سبھی پاکستان میں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیوں پرمسلسل چپ سادھے ہوئے ہیں۔دلچسپ امریہ ہے کلبھوشن یادیونامی بھارتی ''را'' افسرجس نے کئی سال تک پاکستان کے طول و عرض میں بالعموم اور بلوچستان میں بالخصوص دہشت گردی کاجال بُنا تھا،کی گرفتاری کے باوجودمحض کچھ ORFعرصے کی ابلاغی مہم کے بعد پھرمکمل خاموشی کالمبادورانیہ رہا، جس نے تجزیہ نگاروں کو بہت ساریا شارے دئے ہیں۔
بدقسمتی سے اس دوران یہ تاثربھی سامنے آیاکہ کم ازکم کلبھوشن یادیوکے حوالے سے وفاقی حکومت کی ایسی کوئی خواہش نہیں ہے کہ بھارت یااسے کئی سال تک اپنی سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک منظم کرنے ،دہشت گردوں کی فنڈنگ کرنے،ان کی عسکری تربیت کااہتمام کرنے اور ہرطرح کی لاجسٹک سپورٹ کابندوبست کرنے والے ہمسایہ کے بارے میں کوئی حکمت عملی وضع کی جاتی،ایساکچھ نہیں کیاگیا،نہ ہی ایک طویل عرصے سے افغانستان میں موجودامریکی اور نیٹو فورسزسے یہ موثر انداز میں کہاجاسکاکہ جس سرزمین پرآپ موجودہیں، آپ کا نیا دوست بھارت آپ ہی کی ناک کے نیچے پاکستان میں گڑبڑپھیلانے کیلئے دہشت گردوں کوتربیت اوردسائل دے رہا ہے ۔اس کے واضح ثبوت اورٹھوس شواہدکے ساتھ اقوام متحدہ کے علاوہ امریکا بہادرکو بصورت ڈوئزیرمہیاکئے جاچکے ہیں۔ سوال یہ بھی ہے کہ افغانستان جوطویل عرصے سے جنگ زدہ ہے ،میں آخردرجن بھر بھارتی قونصل خانے پاک افغان سرحدسے متصل آخر کن مقاصد کیلئے قائم کئے گئے ؟کیاافغانستان کے ان علاقوں میں بھارتی کمیونٹی بہت زیادہ ہے یا دلی اور کابل کے مابین ثقافتی اورتجارتی روابط غیر معمولی ہیں، یقیناایساکچھ بھی تو نہیں ہے۔ خودامریکااورنیٹوممالک کوافغانستان کے طول وعرض میں اپنے قونصل خانے قائم کرنے کی اتنی فکردامن گیر نہیں جتنی کہ ہمسایہ ملک کوہے۔ان بھارتی قونصل خانوں کے بارے میں امریکی اورنیٹوفورسزخاموش نماشائی بنی رہیں ،آخرکیوں؟نتیجتاًایک جانب پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ٹی ٹی پی اوراس کے آف شوٹس کے خلاف آوپریشن چلتارہااوردوسری جانب پاکستان میں گھیراتنگ ہونے پر یہاں سے بھاگ نکلنے والوں کوافغان سرحدکے قریب ترہی میزبان اورمہربان کی کھلی بانہیں ملتی رہیں۔ انہیںپناہ گاہیں بھی دستیاب ہونے لگیں اوردامے درمے سخنے مددبھی فراہم ہوتی رہی۔اسی  کا شاخسانہ یہ ہے کہ دسمبر۴۱۰۲ء میں آرمی پبلک اسکول پشاورکے دلدوز سانحے سے لے کرکے پی کے مختلف شہروں اورقبائلی علاقہ جات ،صوبہ پنجاب،صوبہ بلوچستان اور صوبہ سندھ میں جہاں بھی انسانیت کے ازلی دشمنوں کو موقع ملا، انہوں نے انسانی جانوں کوآتش وآہن کی بارش میں زد میں لاکر اپنی نیتوں اور عزائم کا فساد ظاہر کیا۔ یہ اتفاق کی بات ہے کہ جب اے پی ایس پشاور کاسانحہ ہواتواس وقت بھی عسکری قیادت نے فوری طورپرافغانستان کے ساتھ اس سلسلے میں بات کی اور اب جب کہ سانحۂ ماڈال روڈلاہوراورسانحہ سیہون شریف پیش آئے توبھی پاکستان کی طرف سے افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی موجودگی کے حوالے سے بات کی گئی ہے۔اب کی بار دفتر خارجہ کے توسط سے افغان ناظم الامور کوجی ایچ کیومیں طلب کرکے اپنے جذبات ومحسوسات اورپاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے افغانستان سے ملنے والے تانوں بانوں سے تفصیلی طور پرآگاہ کیاگیا۔ بہر کیف آپرویشن ’’ردالفساد‘] جاری ہے اور امید کی جاتی ہے کہ یہ اپنی منطقی انجام پہنچا کر پاکستان امن وآشتی کا ماحول بر پا ہوگا ۔اسی تناظر میں افغانستان میں امریکی جنرل کوبھی بتایاگیاکہ کس طرح پاکستان میں دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین استعمال ہو رہی ہے جس پرعملاًافغان حکومت سے کہیں زیادہ امریکی فوج کااثرورسوخ ہے، لیکن ڈھاک کے تین پات کی طرح معاملہ جوں کاتوں رہا بلکہ اس پرمستزادیہ ہواکہ افغان صدر اشرف غنی نے جرمنی کے شہرمیونخ میں جاکرایک مرتبہ پھرسارازورپاکستان کودہشت گرد ثابت کرنے پر لگادیاجب کہ امریکا بہادر کا ر د عمل بھی روایتی رہا۔ اگرچہ بعدمیں اطلاعات یہ بھی آئیں کہ پاک افغان سرحد پر قائم دہشت گردی کے ٹھکانوں کاپاکستان کی طرف سے پہلی مرتبہ نشانے پرلیاگیاتو امریکا کوافغانستان میں اپنی فوج بڑھانے کا خیال آناشروع ہوگیا۔ملکی سرحدوں کادفاع کرنے کیلئے بننے والے افغان فوج کے سربراہ اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے پاک فوج کے توپ خانے کی زدمیں آنے والے دہشت گردوں کے ٹھکانوں والے علاقوں کادورہ کیااورپاکستان کومقامی اوربین الاقوامی طاقتوں کی مددسے جواب دینے کا بھی الٹی میٹم سنایا ۔ 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ایس ایس پی ٹریفک سٹی سری نگر کی طرف سے میڈیا سیل کے قیام کا اعلان
برصغیر
نیشنل کانفرنس حکومت نے 8 مہینوں کے دوران زمینی سطح پر کوئی کام نہیں کیا:: اشوک کول
تازہ ترین
اودھم پور بارہمولہ ریلوے لنک سے کشمیر کے تمام لوگوں کو کافی فائدہ ہوگا: سکینہ یتو
تازہ ترین
ریاسی سڑک حادثہ ، گاڑی گہری کھائی میں جاگری ،11افراد زخمی
تازہ ترین

Related

کالممضامین

محسن ِ کشمیرحضرت سید علی ہمدانی ؒ شاہِ ہمدانؒ

June 3, 2025
کالممضامین

سالار عجم شاہِ ہمدان سید علی ہمدانی ؒ ولی اللہ

June 3, 2025
کالممضامین

علم الاخلاق اور سید علی ہمدانی ؒ تجلیات ادراک

June 3, 2025
کالممضامین

فضیلت حج مع توضیح منسلکہ اصطلاحات ایام حج

June 3, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?