کپوارہ//آپریشن بلیو اسٹار کے تحت قتل کئے گئے سکھوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ یکم جون کو ہمیشہ کیلئے ہندوستان کی تاریخ کے سیاہ دن کے بطور یاد رکھا جائے گا۔ انجینئر رشید نے کہا’’34؍سال پہلے یکم جون کو گولڈن ٹمپل پر کیا جانے والا حملہ نہ صرف ہندوستان کے بدترین سانحات میں سے ایک تھا بلکہ 1947 میں انگریزوں سے آزادہونے والے ملک میں پیش آنے والا یہ انتہائی شرمناک واقعہ تھا۔نہ صرف سنت جرنیل سنگھ بھنڈراں والا بلکہ بچوں اور خواتین سمیت دیگر سینکڑوں سکھوں کوٹمپل کے اندر جس بے رحمی کے ساتھ قتل کیا گیا اور اسکے بعد ٹمپل کے باہرہر جگہ جو کچھ سکھوں کے ساتھ پیش آیا وہ شرمناک ہی نہیں قابل مذمت بھی تھا۔ گولڈن ٹمپل پر اسی ذہنیت نے حملہ کیا تھا کہ جس کا بعدازاں بابری مسجد شکار بنی‘‘۔انجینئر رشید نے کہا کہ افسوس اس بات کا بھی ہے کہ نہ صرف نام نہاد سکیولر سسٹم آپریشن بلیو اسٹار کے متاثرین کو انصاف دلانے میں ناکام ہوا بلکہ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد نام نہاد سسٹم کے ہوتے ہوئے بھی دلی اور دیگر جگہوں پر سکھوں کا قتل عام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔انہوں نے مزید کہا’’اس شرمناک اور قابل مذمت قتل عام میں کسی نہ کسی طرح شریک رہنے والے کئی پولس افسر،سیاستدان اور بیوروکریٹ آج 34؍سال بعد بھی کوئی سزا پائے بغیر کھلے عام گھوم رہے ہیں جو اپنے آپ میں ایک اور بڑا ظلم ہے۔حد یہ ہے کہ کانگریس نے اس تباہی کے ذمہ داروں میں شامل جگدیش ٹائیلر کو انعام کے بطور اقتدار دیا جبکہ بد نصیب متاثرین قریب چار دہائیوں کے بعد بھی انصاف کیلئے پکار رہے ہیں اور انکا کوئی سننے والا نہیں ہے‘‘۔