سرینگر// لشکرطیبہ ترجمان ڈاکٹرعبداللہ غزنوی نے لشکر طیبہ سربراہ محمودشاہ کے بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ بھارتی فوج کشمیر میں آپریشن آل آوٹ کے نام پر لوگوں کا قتل عام کررہی ہے۔جو مقاصد وہ میدان میںعسکریت پسندوں کے ساتھ لڑکر حاصل نہیں کرسکے اب بزدلانہ کارروائیوں سے کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ دیر آید درست آید کے مصداق ہے ،لیکن صرف ایک رپورٹ جاری کردینا کافی نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ جو بات غلام نبی آزاد کررہے ہیں یا دوسرے لوگ بول رہے ہیں یہ ہی بات ہم ایک عرصہ سے بتا رہے ہیں۔گورنرراج لگا کر جگموہن کا دور واپس لانا چاہتے ہیں، بڑے پیمانے پر بستیوں کو تباہ اور انسانیت کا قتل عام کرناچاہتے ہیں بلکہ پہلے سے جاری دہشتگردانہ کارروائیوں میں تیزی لانا چاہتے ہیں۔ محبوبہ مفتی سرکارنے آرایس ایس کا ایجنڈا نافذکرنے میں بھرپورطریقے سے مودی سرکارکی مددکی۔سیز فائر کا ڈرامہ چند خاص مقاصد حاصل کرنے کے لیے تھا نہ کے امن کے لیے،آج ہندوستان کی پریشانی یہ ہے کہ مودی سرکار چارسالوں میں تحریک آزادی کو ختم نہیں کرسکی اور نہ ہی کرسکے گی۔شجاعت بخاری کی مظلومانہ شہادت سے ہندوستان کے گھناونے عزائم مزید واضح ہوگئے ہیں بھارت ہر اس آواز کو دبا دینا چاہتا ہے جو اس کی ریاستی دہشتگردی کو بے نقاب کرتی ہو۔بھارتی آرمی چیف اور وزیر دفاع اورنگزیب کے گھر جاسکتے ہیں تو آصفہ کے گھر کیوں نہیں گئے ؟۔ہندونواز سیاستدانوںکو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے اب ہندوستان کے مظالم یاد آرہے ہیں لیکن انہوںنے بھارتی غلامی کے لیے کیاکرداراداکیا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔اگربھارتی فوج ہمارے گھروں کو تباہ کرے گی تو ان کے گھر بھی نہیں بچیں گے۔اب اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔