نئی دہلی// فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ ماہ رمضان کے دوران جنگجوئوں نے جموں وکشمیر میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھی تھیں، جس سے ان کے خلاف مہم شروع نہیں کرنے کا فیصلہ مرکز کو واپس لینا پڑا۔آرمی چیف نے کہا کہ ریاست میں گورنرراج سے ابھی چل رہے فوجی مہم پر کوئی اثر پڑنے کا خدشہ نہیں ہے۔ انہوں نے یہاں ایک پروگرام کے باہر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں مہم پہلے کی طرح ہی جاری رہے گی۔جنرل راوت نے کہا کہ مہم پہلے کی طرح ہی چلائی جارہی تھی، پھر ہم نے مہم پرروک لگاکر بھی دیکھا، کیونکہ ہم چاہتے تھے کہ رمضان کے دوران لوگوں کو بغیر کسی پریشانی کے نمازادا کرنے کا موقع ملے۔ اس کے باوجود دہشت گردوں نے اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں، جس کی وجہ سے مہم پرروک لگانے کا فیصلہ منسوخ کردیا گیا۔بی جے پی کے جموں وکشمیر حکومت سے الگ ہوجانے کے بعد ریاست میں گورنر راج لگائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ اس کا کوئی اثر پڑے گا۔ ہمارے یہاں سیاسی مداخلت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آرمی کے کام کرنے کے طور طریقے پر کبھی کوئی بندش نہیں رہی ہے۔جنرل راوت نے کہا کہ سیکورٹی اہلکاروں کے اصول کافی سخت ہیں اور انہیں کے مطابق کارروائی کرنی ہوتی ہے۔