عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//سری نگرسمیت وادی کشمیر کے دیگر حصوں کے بازاروں میں عید الفطر سے قبل معمول کی ہلچل نہیں ہے اور بہت سے تاجر تہوار کے دوران سست فروخت کی وجہ سے نقصان کا شکار ہیں۔ عیدالفطر کا تہوار، جو مسلمانوں کے رمضان کے روزے کے مہینے کے اختتام پر منایا جاتا ہے، اتوار کو چاند نظر آنے پر یا تو پیر یا منگل کو منایا جائے گا۔تاہم، لال چوک شہر کے مرکز ، سری نگر کا تجارتی مرکز، میں اور اس کے آس پاس کے بازاروں میں خاموش فروخت دیکھنے کو مل رہی ہے۔مقامی تاجروں نے آن لائن خریداری کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی قیمتوں پر صارفین کے خدشات کو خریداروں میں جوش و خروش کی کمی کو قرار دیا۔تاجروں کا کہنا ہے کہ اس بار عید کی خریداری سے متعلق معمول کی ہلچل غائب ہے اور مجموعی طور پر فروخت میں تقریباً 70 فیصد کمی آئی ہے۔لال چوک ٹریڈرس ایسوسی ایشن کیایک ذمہ دارنے بتایاکہ ’’مارکیٹ عید کے تہواروں سے پہلے کے مقابلے تقریباً 70 فیصد نیچے ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ عید کے موقع پر مارکیٹ کا منظر عام دنوں سے زیادہ خراب تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ بازاروں، خاص طور پر بیکریوں، کنفیکشنریوں، ریڈی میڈ گارمنٹس اور کراکری سے متعلق دکانیں، جو عید سے پہلے گاہکوں کا بہت زیادہ رش دیکھتی تھیں، سستی فروخت کا سامنا کر رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہر شعبہ متاثر ہے۔ اس سال بیکریوں اور کنفیکشنریز میں بھی فروخت سست رہی۔ تیار گارمنٹس کے ڈیلر سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔انہوں نے کہاکہ’’کسی حد تک، آن لائن شاپنگ اس کے لیے ذمہ دار ہے، لیکن مجموعی طور پر، لوگوں کی قوت خرید میں کمی آئی ہے۔تاجروں نے بتایا کہ اس سے قبل شہر کی مشہور بیکری کی دکانوں کے سامنے لوگوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئی تھیں لیکن ان دکانوں پر بھی فروخت میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔لال چوک کے علاقے میں ایک بیکری کی دکان کے مالک نے بتایا کہ فروخت پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہے۔ عید سے منسلک خریداری کے جوش و خروش کا کوئی نشان نہیں ہے۔تاجروں نے کہا کہ جب معاشی بدحالی ہے، بازار صرف تنخواہ دار طبقے کی وجہ سے چل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تنخواہ دار طبقے کا پیسہ ہے جو ادھر ادھر ہو رہا ہے ورنہ معاشی بدحالی ہے اور کاروبار متاثر ہو رہے ہیں۔دریں اثنا، ٹریفک کی نقل و حرکت کو منظم کرنے کے لیے شہر اور دیگر ضلعی ہیڈکوارٹرز میں بڑی تعداد میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا کیونکہ وادی کے کئی حصوں میں ٹریفک جام ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔