Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
تعلیم و ثقافت

! آنے والے بورڈ امتحانات غور طلب

Towseef
Last updated: January 20, 2025 11:04 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

شبیر احمد بٹ

پہلے بھی عرض کرچکا ہوں کہ کسی بھی ملک یا قوم کی ترقی و تنزلی میں تعلیم ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے ۔قوموں کی خوشحالی اور بدحالی کا راز بھی اسی تعلیم اور اس کے طریقہ کار میں پنہاں ہیں ۔اس تعلیم کے سفر میں امتحانات اور ان کے طریقہ کار کی بھی اپنی ایک اہمیت اور انفردایت ہے ۔ صدیوں سے یہی ریت چلتی آرہی ہے کہ بچے امتحان دیتے ہیں اور پھر نتائج آتے ہیں ۔ اب ایک زمانہ ایسا تھا جب ہر مضمون (subject ) کے پرچہ جات پر یہی لکھا ہوتا تھا کہ مندرجہ ذیل دئے گئے آٹھ سوالات میں سے پانچ کے جوابات لکھئے سوال نمبر آٹھ ضروری ہے ۔ایک ہی قسم کی سیریز سب بچوں کو ملتی تھی مگر وقت کے ساتھ ساتھ یہ طرز عمل بھی تبدیل ہوتا گیا ۔اب جو سوالی پرچے تیار کئے جاتے ہیں ان میں بہت ساری چیزوں کو مد نظر رکھا جاتا ہے ۔حالانکہ ابھی بھی ان میں تبدیلی کی کافی گنجائش موجود ہیں مگر کہا جاسکتا ہےکہ بورڈکے امتحانی پرچوں میں پہلے کے مقابلے میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں ۔اب چونکہ نئی قومی نیشنل ایجوکیشن پالیسی کو بھی نافذالعمل بنایا گیا ہے تو اس کے مثبت پہلو بھی اب ان امتحانی پرچوں کے ساتھ ساتھ امتحانی طریقہ کار پر پڑنے لازمی ہیں ۔اب اکثر مضمون یعنی سبجکٹس ایسے ہیں، جن میں بیس نمبرات انٹرنل مارکس کے طور پر ملتے ہیں اور فائنل میں سو کے بجائے اسی٨٠ نمبرات ہی ہوتے ہیں ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ سبھی سبجکٹس کو اس زمرے میں لایا جائے اور ہر سبجکٹ کے انٹرنل مارکس نہ صرف لازمی ہونے چاہیے بلکہ ان انٹرنل مارکس کی تقسیم میں اضافہ ہونا چاہیے ۔بیس کے بجائے یہ تیس بھی ہو جائے تو غلط نہیں ہوگا ۔سال بھر بچوں کے لئے اسکولوں اور
کالجوں میں مختلف ایکٹوٹیز اور ایسائنمنٹس ہوتے ہیں ۔ غرض مجموعی ترقی ( Holistic development ) کی بنیاد پر نمبرات کی تقسیم ہونی لازمی ہیں ۔ امتحانات کو تنائو سے پاک ( stress free) بنانے کے لئے یہ چیزیں کافی اہمیت رکھتی ہیں ۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی کے تحت اب چونکہ گیارہویں جماعت تک کے سبھی امتحانات اسکولی بنیادوں پر لئے جائیں گے اور ان امتحانات کو سمسٹر وائز لیا جائے گا جو ایک خوش آئند بات ہے ۔ضروت اس بات کی ہے کہ ہم بچوں کو اس قابل بنائیںکہ پڑھ لکھ کر بھی ہمارے یہاں بیروزگاری اور بیکاری کا رونا نہ رویا جائے ۔اس کے علاوہ بچوں کو سول سروسز اور دیگر امتحانات کے لئے تیار کیا جائے ۔اب وہ زمانہ نہیں رہا کہ بچہ گریجویشن کے بعد بھی یہ نہیں جانتا ہو کہ اس کا مقصد کیا ہے ۔اس کو آگے جاکے کس فیلڈ میں جانا ہے ۔ نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں کو بھی پرکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ بورڈ امتحانات میں شریک ہونے والے بچوں کو چاہیے اپنے امتحانات کی تیاری کے دوران اپنے ہر مضمون کے پچھلے سال کے پرچہ اور ماڈل پیپر کو دیکھے اور سمجھے ۔ نمبرات کی تقسیم کو سمجھے اور وقت کو دھیان میں رکھ کر اس بات کو سمجھنے کی کوشش کرے کہ سوالات اور نمبرات کے لحاظ سے وقت کی تقسیم کاری کتنی لازمی ہے ۔دو نمبرات کے سوال کے ساتھ پندرہ منٹ لگا دینے سے کتنا نقصان ہوسکتا ہے، اس بات کو سمجھنا ضروری ہے ۔

کافی سارے بچے بہت محنت کرتے ہیں مگر امتحانی پرچوں ، وقت کی تقسیم کاری یا امتحانات سے متعلق اس طرح کی دیگر لازمی چیزوں کو سمجھنے اور سیکھنے کی کو شش نہیں کرتے ہیں ،جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ اتنی محنت کے باوجود وہ امتحانی مراکز پر اپنے پرچے دیکھ کر ہڑ بڑا جاتے ہیں ۔جلد بازی اور اُلجھائو (کنفیوزن ) کا شکار ہوجاتے ہیں یا پھر نتائج ان کی توقعات کے برعکس آتے ہیں ۔اساتذہ کو بھی چاہیے کہ وہ بچوں کو ان چیزوں کی تعلیم دے اور اس کے لئے انہیں اچھے سے تیار کرائیں ۔
رابطہ۔7889894120
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پی ایم او کے مشیر ترون کپور کا لالچوک دورہ | تاجروں اور مقامی لوگوں سے ملاقات
صنعت، تجارت و مالیات
چیمبر آف کامرس کاپیوش گوئل کو میمورنڈم پیش | مرکزی وزیرکاکشمیر میں آئی ٹی سیکٹر کو ترقی دینے پر اتفاق
صنعت، تجارت و مالیات
ڈیجیٹل سکلنگ پلیٹ فارموں کا فروغ ناگزیر:ستیش شرما
صنعت، تجارت و مالیات
سرینگر میںٹی آئی آئی ٹریڈرس کنکلیو ۔2025 | جموں و کشمیر کی روایتی صنعتوں کیلئے ٹیکس میں چھوٹ زیر غور:پیوش گوئل
صنعت، تجارت و مالیات

Related

تعلیم و ثقافتکالم

! سادگی برائے تازگی میری بات

June 23, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

کیا ہم وقت کی قدر کرتے ہیں؟ | وقت کی قدر زندگی کی قدر ہے غور طلب

June 23, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

ہر زمانے میں پنپنے کے اندازسیکھو! | دورِ حاضر سائنس اور ٹیکنالوجی کا ہے نقطۂ نظر

June 23, 2025
تعلیم و ثقافتکالم

گرمیوں کی تعطیلات کا مثبت استعمال فکر وفہم

June 23, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?