سرینگر //پریس کالونی سرینگر میں آنگن واڑی ورکروںاور ہیلپروں کی بھوک ہڑتال جمعرات کو چوتھے روز بھی جاری رہی ۔پریس کالونی میں احتجاجی ورکروں نے سرکار مخالف نعرہ باری کرتے ہوئے کہا کہ جب تک اُن کے جائز مطالبات حل نہیں ہوں گے تب تک وہ احتجاج ختم نہیں کریں گی ۔ احتجاج کے بیچ نیشنل کانفرنس کی خاتون لیڈرا اور ایم ایل اے حبہ کدل شمیمہ فردوس پریس کالونی پہنچ گئی اور ورکروں کو یقین دلایا کہ وہ اُن کے مسائل اعلیٰ حکام تک پہنچائیں گی ۔ شمیمہ فردوس نے سرکار پر الزام عائد کیا کہ خواتین ورکر پچھلے چار روز سے سڑکوں پر ہیں اور اُن کے مطالبات سننے کیلئے کوئی نہیں آرہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی وزیر اعلیٰ خود ایک عورت ہے اور انہیں ان خاتون ورکروں کا دکھ درد سمجھنا چاہئے ۔ جمعرات کو صبح ہاتھوں میں بینر اٹھائے اور سر پر پٹیاں باندھے وادی کے مختلف علاقوں سے آنے والی ورکروں اور ہلپروں نے ہماری مانگیں پوری کرو ، ہمیں اپنا حق دو کے نعرے لگائے ۔آنگن واڑی ورکرس اینڈہیلپر س ایسوسی ایشن کی صدرتسلیمہ سبحان اوردیگرتنظیمی عہدیداروں نے احتجاجی دھرنے پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پچھلے 20برسوں سے محکمہ میں کام کر رہی ہیں اور سرکارکی جانب سے انہیں مستقل کرنے کے بجائے اُن کی ریٹائرمنٹ کا سوچ رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرکار انہیں برائے نام اجرت دیکر بیگاری لے رہی ہے جبکہ وقت پر انہیں تنخواہیں بھی واگزار نہیں کی جاتیں ۔انہوں نے مطالبے کو دوہراتے ہوئے پھر کہا کہ جس طرح بھارت کی دیگر ریاستوں میں ہلپروں اور ورکروں کو اجرت فراہم کی جاتی ہے اُسی طرح انہیں بھی اجرت فراہم کی جائے تاکہ وہ اور اُن کے اہل خانہ مشکلات کا سامنا نہ کریں ۔