سرینگر// پریس کالونی سرینگر میں بر سر احتجاج آنگن واڑی ورکروںکی خود سوزی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے پولیس نے بیسوں خواتین کوحراست میں لیا۔آنگن واڑی ورکر اور ہلپر گزشتہ3دنون سے پریس کالونی میں احتجاج کر رہی ہیں اور خیمہ زن ہوکر انہوں نے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔بدھ کی صبح آنگن واڑی ورکرس اینڈہیلپر س ایسوسی ایشن کی صدرتسلیمہ سبحان اوردیگرتنظیمی عہدیداروں کی موجودگی میں جب یہ خواتین کارکنان اپنے مطالبات کواُجاگرکرنے کیلئے احتجاج کررہی تھیں تواس دوران پولیس اہلکاروں کی ایک جمعیت پریس کالونی پہنچی اورانہوں نے آنگن واڑی ورکروں کواپنااحتجاج پُرامن طورختم کرنے کی صلاح دی ۔پولیس اہلکاروں کی جانب سے احتجاجی بھوک ہڑتال ختم کرنے کے مشورے کونکارتے ہوئے جب ان خواتین نے احتجاجی دھرناجاری رکھنے کاارادہ ظاہرکیاتوپولیس اہلکاروں نے اُنھیں یہاں سے ہٹانے کی کارروائی عمل میں لائی۔اس دوران اُس وقت افراتفری کے مناظر دیکھنے کو ملے جب خواتین احتجاجیوں میں شامل کم از کم2خواتین نے پریس کالونی میں خود پر مٹی کا تیل چھڑ کر خود سوزی کی کوشش کی،تاہم پولیس فوری طور پر حرکت میں آئی اور انہوں نے اس کوشش کو ناکام بناتے ہوئے بیسوں احتجاجی آنگن واڑی ورکروں اور ہلپروں کو حراست میں لیا ۔اس موقعہ پرآنگن واڑی ورکرس اینڈہیلپر س ایسوسی ایشن کی صدرتسلیمہ سبحان نے الزام لگایاکہ برائے نام اُجرت دیگرسینکڑوں تعلیم یافتہ لڑکیوں وخواتین سے بیگارلی جارہی ہے ۔انہوں نے سوالیہ اندازمیں کہاکہ کیایہ سراسرظلم نہیں کہ ہم سے بیگاری کی جاتی ہے ۔تسلیمہ سبحان نے آنگن واڑی ورکروں اورہیلپروں کی تنخواہوں میں خاطرخواہ اضافہ کئے جانے کامطالبہ دوہرایا۔تسلیمہ سبحان کے بقول وہ اپنے مطالبات گوش گزارکرانے کیلئے جب کمشنرسیکرٹری محکمہ سماجی بہبودکے پاس گئیں تووہاں مذکورہ اعلیٰ حاکم نے ہتک آمیزسلوک کیساتھ اپنے دفترسے باہرنکلوادیا۔