سرینگر//وادی میں موجودہ نامساعد حالات کے 100دنوں کے دوران ابتک آنکھوں میں پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے نوجوانوں کی تعداد1133 ہوگئی ہے جن میں 489نوجوانوں کی آنکھوں میں شدید زخم لگے ہیں۔ پولیس کی طرف سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے استعمال کئے گئے چھروں کے استعمال سے 71افراد آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوگئے ہیں جن میں 6نوجوان دونوں آنکھوں کی بصارت کھوچکے ہیں جبکہ 65نوجوان ابتک ایک آنکھ کی بصارت کھوچکے ہیں۔ 9جولائی کے بعد شروع ہوئے احتجاجی مظاہروں میں 100دنوں کے اندر جہاں 94افراد جان بحق ہوئے ہیں وہیں فورسز کی کارروائی کے دوران مظاہرین کے خلاف استعمال کئے گئے آنکھوں میں پیلٹ سے زخمی ہونے والے1105 نوجوانوں کو سرینگر کے صدر اسپتال اور جے وی سی میں داخل کیا گیا ۔ سرینگر کے صدر اسپتال میں شعبہ چشم کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے 100دنوں کے اندر آنکھوں میں پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے 909زخمی نوجوانوں کا اندراج اسپتال میں کیا گیا ۔صدر اسپتال کے شعبہ چشم میں کام کرنے والے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ909نوجوانوں میں 300نوجوان کے آنکھوں کو پیلٹ لگنے سے شدید نقصان پہنچا یا جن میں 71نوجوان آنکھوں کی بینائی سے ابتک محروم ہوگئے ہیں ۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ71نوجوانوں میں 6دنوں آنکھوں کی بصارت سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ 65ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہوگئے ہیں۔ شعبہ چشم کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ افراد میں240کی ایک آنکھ میں شدید زخم آئے ہیں جبکہ 60افراد کے دونوں آنکھوں پر پیلٹ لگے ہیں۔ صدر اسپتال میں ماہرین کا کہنا ہے کہ 100دنوں کے اندر ڈاکٹروں نے 1188جراحیاں انجام دی ہیں جن میں 694نوجوانوں کی ابتدائی جبکہ494افراد کی دوسرے درجے کی جراحیاں انجام دی گئی ہے جن میں ڈاکٹر ایس نٹراجن کی طرف سے انجام دی گئی 196جراحیاں بھی شامل ہے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ آنکھوں میں پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے 80فیصد نوجوانوں کی عمر 25سال سے کم تھی جبکہ20فیصد نوجوانوں کی عمر 15سال سے کم تھی۔ 100دنوں کے اندر دلی کے ایمز اسپتال سے بلائی گئی ڈاکٹروں کی ٹیم کے اعلاوہ ڈاکٹر ٹراجن کی سربراہی والی ٹیم نے 3مرتبہ وادی کا دورہ کرکے 196جراحیاں انجام دی ہے۔ ادھر سرینگر کے جے وی سی میں 100دنوں کے اندر کل 721افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 196افراد آنکھوں پر پیلٹ لگنے سے زخمی ہوگئے تھے۔ ڈاکٹر مد ثر نے کہا کہ 136نوجوانوں جسم کے دیگر حصوں میں پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر مدثر نے مزیدبات کرتے ہوئے کہا کہ 07نوجوان دونوں آنکھوں میں پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے تھے جبکہ باقی ماندہ 189افراد کی ایک آنکھ میں پیلٹ سے شدید زخم لگے تھے جس کی وجہ سے پیلٹ نکالنے کیلئے جراحیوں کا سہارا لینا پڑا ہے۔سرینگر کے جے وی سی میں 100دنوں کے اندر کل98جراحیاں انجام دی گئی جن میں96جراحیاں آنکھوں سے پیلٹ نکالنے کیلئے جبکہ 2گولی نکالنے کیلئے کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ آنکھوں میں پیلٹ زخمی ہونے والے نوجوانوں میں 65افراد ایسی بھی ہیں جنہیں سرینگر کے صدر اسپتال میں ابتدائی علاج و معالجے کے بعد اسی دن گھر روانہ کیا گیا ہے۔ آنکھوں میں پیلٹ لگنے سے زخمی ہونے والے افراد میں چار سالہ بچی ظہرا ظہور، 5سالہ بہرین رفیق اور 8سالہ ظفیر احمد بھی شامل ہے۔