حیدرآباد//حیرت کی بات ضرور ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے ۔ اے پی کے ضلع مشرقی گوداوری میں گائیوں کیلئے آدھارجیسے کارڈس فراہم کئے جارہے ہیں۔آئندہ مار چ کے اواخر تک تمام مویشیوں کے لئے آدھارکارڈس فراہم کردیئے جائیں گے جس کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔گوپال متراسوسائٹیز میں کام کرنے والے ورکر س کے ذریعہ‘‘پشو سنجیونی’’پروگرام پر کامیابی کے ساتھ عمل کیاجارہا ہے ۔آدھارکارڈ اب تک صرف انسانوں تک ہی محدود تھے تاہم اس طرح کے کارڈس کا اطلاق اب مویشیوں کے لئے بھی ہونے لگا ہے ۔ضلع مشرقی گوداوری میں ہر دودھ دینے والے مویشی کے لئے آدھارکارڈ کی طرز پر انوکھانمبر الاٹ کرتے ہوئے ان کے کان پر یہ انوکھا کارڈ لگایا جارہا ہے ۔محکمہ افزائش مویشیاں اور وٹرنری ڈپارٹمنٹ مشترکہ طور پرانفارمیشن نٹ ورک فار اینمل پروڈکٹی وٹی اینڈ ہیلت کی مددسے پشو سنجیونی پروگرام پر گوپال متروں کے ذریعہ عمل کر رہے ہیں ۔اس انوکھے کارڈ کے ذریعہ مویشیوں کی افزائش ،ان کو طبی امداد،ٹیکوں کی تفصیلات معلوم کرنے کی مساعی کی جارہی ہے ۔جاریہ سال مارچ تک ضلع میں دودھ دینے والی گائیوں اور بھینسوں کواس طرح کے کارڈس کی فراہمی کے کام مکمل کرنے کے نشانہ کے ساتھ محکمہ افزائش مویشیاں پیشرفت کررہا ہے ۔جنوری میں 35فیصد نشانہ کی تکمیل کی گئی ہے جبکہ فروری میں 35فیصد،مارچ میں 30فیصد نشانہ کی تکمیل کی جائے گی۔ضلع میں دودھ دینے والے جانور 5لاکھ 50ہزار ہیں۔ان کو انوکھا شناختی کارڈنمبر12اعداد پر مشتمل ہے ۔اس نمبر پر مشتمل ٹیگ ان مویشیوں کے کانوں پر لگایاجارہا ہے ۔عہدیداروں نے کہاکہ ان مویشیوں کے کان پر اس طرح کا ٹیگ لگانا ضروری ہے ۔عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست میں مویشیوں کی تعداد معلوم کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے ۔ایک عہدیدار نے کہا کہ مویشی کی پیدائش سے لے کر اس کے آخری وقت تک حکومت کی جانب سے اس کو دیئے جانے والے ٹیکے اور دیگر تفصیلات اس کارڈ میں درج ہیں۔اس انوکھے نمبر کے ٹیگ کے ذریعہ جانوروں کی شناخت ہوگی اور سبسیڈی دی جائے گی۔