رام بن//تمام منتخب ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسلروں (ڈی ڈی سی)، بلاک ڈیولپمنٹ کونسلروں، (بی ڈی سی) اور نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے نمائندوں نے آل پارٹیز جوائنٹ ایکشن کمیٹی رام بن کے بینر تلے ایک میٹنگ کا انعقاد کرکے حد بندی کمیشن کے خلاف احتجاج کیا اور بعد ازاں ڈپٹی کمشنر رام بن کو جموں و کشمیر حد بندی کمیشن نئی دہلی کے سامنے پیش کرنے کے لیے ایک میمورنڈم پیش کیا۔وہ نعرے لگارہے تھے ’’بندی کمیشن نہ منظور نہ منظور‘‘۔ آل پارٹیز جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے قائم کردہ حد بندی کمیشن کی طرف سے جاری کردہ حالیہ مسودہ نوٹیفکیشن پر عام عوام میں شدید ناراضگی ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ مسودہ نوٹیفکیشن اس خطے کے لوگوں کی علاقائی، جغرافیائی، سماجی اور سیاسی امنگوں کو مدنظر رکھے بغیر تیار کیا گیا ہے۔وہ ایک علیحدہ گول سنگلدان حلقہ کا مطالبہ کر رہے تھے اور پوگل پرستان کو دو اسمبلیوں یعنی رام بن اور بانہال میں تقسیم نہ کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔کمیٹی نے کہا کہ جس طرح سے اس خطہ کے عوام کی علاقائی، جغرافیائی، سماجی اور سیاسی امنگوں کو مدنظر رکھے بغیر نوٹیفکیشن کا مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ اس نے نہ صرف اختلاف پیدا کیا ہے بلکہ حد بندی کمیشن جیسے آزاد اداروں کی ساکھ، غیرجانبداری اور جوابدہی پر عام عوام کے اعتماد کو متزلزل کر دیا ہے۔بعد ازاں کمیٹی میں شامل سبھی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر مسرت الاسلام کو سکریٹری حد بندی کمیشن، نئی دہلی کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حد بندی کمیشن نے تمام جماعتوں سے کہا ہے کہ وہ 21 مارچ کو شام 5 بجے یا اس سے پہلے اپنے اعتراضات اور تجاویز پیش کریں۔نوٹیفکیشن کے مطابق کمیشن عوامی نشستوں کے لیے 28 اور 29 مارچ کو جموں و کشمیر کا دورہ کرے گا تاہم نشستوں کے مقام اور وقت کے بارے میں ابھی مطلع نہیں کیا گیا ہے۔