عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// آل انڈیا بیک ورڈ کلاسز یونین یا (AIBCU) کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے کابینہ وزیر شری ستیش شرما سے ملاقات کی اور او بی سی حقوق سے متعلق اہم مسائل پر ایک یادداشت بھی پیش کی۔ وزیر موصوف، جو ریزرویشن کے معقول بنانے کے لئے تشکیل دی گئی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے رکن بھی ہیں، نے وفد کے مطالبات کو تحمل سے سنا اور مکمل یقین دہانی کرائی کہ وہ او بی سی طبقے کے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ کوششیں کریں گے۔ وفد کے اراکین نے واضح کیا کہ آزادی کے بعد سے دیگر پسماندہ طبقات (OBCs) کو مسلسل ناانصافی کا سامنا رہا ہے، اور اب وقت آ چکا ہے کہ حکومت ان کے حقوق کی بحالی کیلئے عملی اقدامات کرے۔ وزیر موصوف نے اس حوالے سے وفد کو مکمل حمایت فراہم کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ وہ او بی سی ریزرویشن کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ وفد کے اراکین نے حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے متنازعہ ریزرویشن بل کی سخت الفاظ میں مذمت کی، جسے انہوں نے بھارتی آئین پر براہ راست حملہ قرار دیا۔ AIBCU رہنماؤں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ اس بل کو پھیلانے اور اس کے ذریعے آئینی نظام کو نقصان پہنچانے کی سازش میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے۔ AIBCU قیادت نے اعلان کیا کہ وہ او بی سی طبقے کے حقوق کے تحفظ اور ان کے جائز مطالبات کی منظوری کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پسماندہ طبقات کے لیے موجودہ ریزرویشن پالیسی کو مزید مضبوط کرے اور انہیں ان کے آئینی حقوق مکمل طور پر فراہم کرے۔ واضح رہے کہ یہ ملاقات او بی سی حقوق کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ حکومت ان مطالبات پر جلد سنجیدہ اقدامات کرے گی۔اس اہم ملاقات میں AIBCU کے سرکردہ رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں چیئرمین محمد لطیف قریشی، پیر پنچال چیئرمین جناب فاروق انقلابی، چیف ایڈوائزر ایم آر بنگوترا، ریاستی سیکرٹری ایس ڈی ملہوترا، سرفراز مغل، کوشل لانگے، سابق چیئرمین او بی سی ایڈوائزری بورڈ کلدیپ ورما، اور جنرل سیکرٹری پروفیسر کالی داس شامل تھے۔