آغا حسن کی11گھنٹوں تک پوچھ تاچھ

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
بڈگام// قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے سینئر حریت رہنما اور معروف شیعہ عالم آغا سید حسن الموسوی الصفوی کے گھر پر چھاپہ اور پوچھ تاچھ کیخلاف وسطی کشمیر کے قصبہ بڈگام میں جمعہ کے روز مکمل ہڑتال کی گئی۔ جمعرات کی صبح آغا حسن کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا، تاہم جب ایجنسی کے اہلکاروں نے شام دیر گئے تک تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا تو سینکڑوں کی تعداد میں لوگ آغا حسن کی رہائش گاہ پر امڈ آئے اور آزادی کے حق میں اور این آئی اے کے خلاف شدید نعرے بازی شروع کردی۔ شدید نعرے بازی کے بعد این آئی اے نے طویل وقت تک جاری رہنے والی تلاشی کا سلسلہ روک کر ہمہامہ میں واقع اپنے کیمپ کی راہ پکڑ لی۔ این آئی اے کی جانب سے آغا حسن اور ان کے اہل خانہ کی مبینہ ہراسانی کے خلاف قصبہ بڈگام میں جمعہ کو مکمل ہڑتال کی گئی۔ قصبہ بھر میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آواجاہی معطل رہی۔ سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کا کام کاج متاثر رہا۔ قصبہ میں واقع بیشتر تعلیمی اداروں نے تعطیل کا اعلان کیا تھا۔ آغا حسن نے گذشتہ رات جلوس کی صورت میں ان کے گھر پہنچنے والے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں این آئی اے کی تلاشی کاروائی کے نام پر مسلسل گیارہ گھنٹوں تک ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے کی ان چھاپہ مار کاروائیوں کا مقصد بقول ان کے کشمیریوں کو حق خودارادیت کے مطالبے سے دستبردار کرنا ہے۔ آغا حسن نے این آئی اے کی چھاپہ مار کاروائیوں کے خلاف جمعہ کو قصبہ بڈگام میں ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا ’یہ چھاپہ مار کارروائیاں تمام کشمیریوں کے لئے ایک سگنل ہے۔یہ لوگ ہر ایک کشمیری کو ہراساں کرنا چاہتے ہیں تاکہ جو کشمیریوں کی حق پر مبنی آواز ہے، وہ ختم ہو۔ کل پورے بھارت اور این آئی اے کو سمجھ میں آنا چاہیے کہ یہ کسی ایک فرد پر حملہ نہیں بلکہ تمام کشمیریوں پر حملہ ہے۔ این آئی اے کا کریک ڈاون ایک حربہ ہے، اس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا‘۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *