سرینگر// عدالت عالیہ نے دختران ملت کی محبوس سربراہ آسیہ اندرابی پر عائد سیفٹی ایکٹ کوکالعدم قرار دے کر ان کی فوری رہائی کے احکامات صادر کئے ہیں ۔عدالت عالیہ نے ضلع مجسٹریٹ سرینگر کی طرف سے محبوس خاتون لیڈر کیخلاف سیفٹی ایکٹ نافذ کرنے کیلئے بنیاد بنائے گئے ڈوزیئر کو بے معنی اور ثبوت وشواہد سے عاری قرار دیا ۔جسٹس محمد یعقوب میر پر مشتمل سنگل بنچ نے آسیہ اندرابی کے خلاف عائد سیفٹی ایکٹ کیس کے سلسلے میں اپنا ٖیصلہ صادر کرتے ہوئے کہاکہ ضلع مجسٹریٹ اور پولیس نے مذکورہ خاتون لیڈر کے خلاف جن الزامات کو بنیاد بنایا گیا ہے وہ سابقہ الزامات کی نقل ہے اور ان نئے الزامات کے ثبوت میں کوئی بھی ٹھوس شواہد پیش نہیں کئے گئے ہیں ۔جسٹس محمد یعقوب میر نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ سیکٹی ایکٹ آرڈر جاری کرتے ہوئے متعلقہ ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی نے کوئی خاص تیاری نہیں کی تھی اور ایکٹ کے نفاذ کے پیچھے صرف خاتون لیڈر کو قید کرنے کا مقصد کارفرما تھا ۔آسیہ اندرابی کی طرف سے پیش ہوئے وکلاء نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ ان کی موکلہ انتہائی علیل ہیں اور کئی عارضوں میں مبتلاء ہیں ۔عدالت عالیہ نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ مذکورہ قیدی خاتون کو ہر ضروری طبی علاج و ادویات فراہم کریں ۔ساتھ ہی ان پر لگے سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دے کر ان کی فوری رہائی کے احکامات صادر کئے ۔